شرحِ سود میں فوری کمی ناگزیر، بلوچستان کی کاروباری برادری کا اسٹیٹ بینک سے مطالبہ

کوئٹہ:ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف حاجی غلام فاروق خلجی نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور صنعتی ترقی کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان شرحِ سود میں فوری کمی کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ شرحِ سود 11 فیصد کو کم کرکے فوری طور پر 9 فیصد اور دسمبر 2025 تک اسے 5 فیصد تک لایا جائے۔گزشتہ روز کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی غلام فاروق خلجی نے کہا کہ بلوچستان کی کاروباری برادری کم از کم 200 بیسس پوائنٹس (2 فیصد)کمی کی خواہاں ہے، جبکہ مانیٹری کمیٹی کے گذشتہ اجلاسوں میں 500 بیسس پوائنٹس (5 فیصد) کی ممکنہ نرمی پر بھی تبادلہ خیال ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مرکزی بینک کم افراطِ زر کے دوران شرحِ سود میں کمی کر کے معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں، پاکستان کے لیے بھی یہی واحد راستہ ہے کہ صنعتی و تجارتی شعبے کو وسعت دے کر روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں۔حاجی غلام فاروق خلجی نے کہا کہ شرحِ سود میں کمی سے کاروباری ماحول بہتر، سرمایہ کاری میں اضافہ، مہنگائی پر قابو اور روزگار کے مواقع میں وسعت پیدا ہو گی۔ انہوں نے حکومت اور اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی پر زور دیا کہ اس مطالبے کو سنجیدگی سے لیا جائے تاکہ ملکی معیشت طویل المدتی بنیادوں پر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے