سبی میلہ ایک تہذیبی ورثہ ہے اوراس کا مقامی معیشت سے گہرا تعلق ہے،سردار کوہیار خان ڈومکی

سبی (ڈیلی گرین گوادر)صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار خان ڈومکی نے روایتی و تاریخی سبی میلہ مویشیاں واسپاں 2025 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سبی میلہ برصغیر پاک و ہند کی قدیم ترین روایات میں سے ایک ہے جو کہ قومی و بین الاقوامی حوالوں سے بھی خاص اہمیت کا حامل ہے اس شہر کی روایات کی پاسداری میں مختلف ادوار میں سربرا ہان مملکت و حکومت کے اعلی عہدے داران نے بھی میلے کی سرپرستی کی ہے انہوں نے کہا کہ جہاں ہم اس وقت موجود ہیں یہ خطہ تہذیب انسانی کی ماں کہلاتا ہے یہاں کی تاریخ صحبت سرائے،وکٹوریا میمورل ہال یا چاکر قلعہ کی تاریخ ہی نہیں بلکہ مہر گڑھ کی 7 ہزار سالہ تاریخ تک پھیلی ہوئی ہے افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر امور حیوانات سردار فیصل خان جمالی، کمانڈنٹ سبی سکاؤٹس بریگیڈیر عمر الطاف، کمشنر سبی ڈویژن سید زاہد شاہ، ڈی ائی جی پی سبی رینج عبدالحمید کھوسہ، ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل میر بجار چاکر ڈومکی، ایس ایس پی سبی دوستین دشتی کے علاوہ سول و فوجی افسران سمیت قبائلی عمائدین اور لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سردار کوہیار خان ڈومکی نے مزید کہا کہ سبی میلہ عوام الناس کے لیے خوشیوں کا پیغام لانے کے ساتھ ساتھ سماجی و معاشی سرگرمیاں بھی ہمراہ لاتا ہے یہ میلہ ایک تہذیبی ورثہ ہے اور اس کا مقامی معیشت سے بھی گہرا تعلق ہے انہوں نے کہا کہ مالداری یہاں کے لوگوں کی زندگی میں بے حد اہمیت کی حامل ہے مویشی اور گلہ بانی کے شعبے کی ترقی کا مطلب مالداروں کی اپنی امدن میں اضافہ اور اپنے علاقے کی خوشحالی ہے یہی وجہ ہے کہ صوبے کی 80 فیصد دیہی آبادی کا انحصار گلہ بانی یعنی مالداری پر منحصر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری و ساری ہیں معاشرے سے غربت بدامنی اور ناانصافی کو ختم کرنے کے لیے مجھے اپ کو بلکہ ہم سب کو یک قدم ہونا ہے تاکہ غربت بدامنی اور نا انصافی کی بیخ کنی کر کے ترقی و خوشحالی کو حاصل کیا جا سکے موجودہ صوبائی حکومت ان تمام مسائل کی جانب بھرپور توجہ دے رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ سردار زادہ میر بجار چاکر ڈومکی نے اپنے سپا سنامے میں سبی کے جن بنیادی مسائل اور پروجیکٹس کا ذکر کیا مجھے خوشی ہوئی ہے کہ ان میں سے کچھ کی منظوری وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دی ہے جن کا اعلان میں کرنے جا رہا ہوں گاؤں تلی کا درجہ یو سی سے بڑھا کر ٹاؤن کمیٹی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس فیصلے سے تلی کے علاقے میں ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز ہوگی اور مقامی سطح پر مزید سہولتیں فراہم کی جائیں گی اس کے علاوہ ایک بیف ریسرچ سینٹر بھی قائم کیا جائے گا تاکہ بھاگ ناڑی نسل کے بیلوں کی افزائش کو بہتر بنانے کے لیے مختلف جدید طریقے اپنائے جائیں انہوں نے کہا کہ سبی شہر کی خوبصورتی اور سہولیات کے فقدان کو دور کرنے کے لیے ایک ماسٹر پلان تیار کیا جائے گا جس کے ذریعے سبی کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے گا جس میں شہر کی ٹریفک خاص کر سیوریج اور دیگر شہری مسائل کو حل کیا جائے گا تاکہ شہریوں کی زندگی میں مزید آسانی اور شہر کی ترقی کی رفتار تیز ہو اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مویشی مالکان کے لیے سبسڈی کو سالانہ 11 لاکھ سے بڑھا کر 30 لاکھ روپے سالانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سبسڈی سے مویشی مالکان کو مالی مدد ملے گی جس سے انکی معیشت مضبوط ہوگی اخر میں اس پرمسرت موقع پر صوبائی وزیر سردار کوہیار خان ڈومکی کی جانب سے کمشنر سبی ڈویژن اور منتظمین کی کارکردگی کو سراہا گیا اور انھیں سوئنیر پیش کیے صوبائی وزیر نے مالداروں کو بہترین کاکردگی کی بنیاد پر تعریفی شیلڈز بھی پیش کیں قبل ازیں چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل میر بجار چاکر ڈومکی نے تقریب کے آغاز پر سپاس نامہ پیش کیا اور سبی کے مسائل سے مہمان خصوصی کو آگاہ کیا دریں اثناء سبی میلہ مویشیاں واسپاں 2025 کی مناسبت سے زرعی و صعنتی نمائش کا افتتاح بھی صوبائی وزیر میر کوہیار خان ڈومکی نے اپنے دست مبارک سے کیا اور وہاں پر مختلف محکموں کی جانب سے لگائے گئے سٹالز کا بھی معائنہ کیا اس موقع پر صوبائی وزیر امور حیوانات سردار فیصل خان جمالی و دیگر بھی انکے ہمراہ موجو تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے