بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ کے افسران اور چیئرمین نے متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس اصغر علی ترین کی صدارت بلوچستان اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین زابد علی ریکی، رحمت صالح بلوچ، فضل قادر مندوخیل، ڈی جی آڈٹ شجاع علی، ایڈیشنل سیکرٹری سراج لہڑی، اور محکمہ تعلیم، محکمہ خزانہ، اور محکمہ قانون کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں مالی سال 2017-18سے 2021-22اور 2022-23کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ تمام آڈٹ پیراز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، خاص طور پر سیکنڈری ایجوکیشن (بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ) کے معاملات زیر بحث آئے۔اجلاس کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ کے افسران اور چیئرمین نے متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا، جس پر چیئرمین اور کمیٹی کے اراکین نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ریکارڈ فراہم نہ کرنے کے ذمہ دار افسران کو 5 سال کے لیے او ایس ڈی کیا جائے اور ان کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس وقت کے چیئرمین بورڈ، سیکرٹری بورڈ، اور اکاؤنٹ آفیسر کو معطل کرنے اور انہیں 5 سال کے لیے کسی بھی عہدے پر تعینات نہ کرنے کی سفارش کی گئی۔چیئرمین پی اے سی نے مزید ہدایت کی کہ 15 دن کے اندر متعلقہ معاملے کا خصوصی آڈٹ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو افسران ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام رہے، ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے