شہری ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں،پیپلزپارٹی جعلی مینڈیٹ کے ساتھ برسر اقتدار ہے،حافظ نعیم الرحمٰن
کراچی(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری ڈمپرز اور ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں، ڈیڑھ ماہ میں 100 سے زائد جانیں چلی گئیں۔
جاری بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 16 برس سے حکومت کرنے والی پیپلزپارٹی جعلی مینڈیٹ کے ساتھ برسر اقتدار ہے، نا اہلی ایسی کہ ٹریفک قوانین پر بھی عمل نہیں کروا سکتے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کراچی میں گورننس ہے نہ عوام کو کوئی ریلیف، بلدیاتی اداروں پر عوامی رائے پر شب خون مار کر قبضہ کر رکھا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں کی تعلیمی نسل کشی کی جا رہی ہے، دوہرے ڈومیسائل بنا کر داخلوں تک سے محروم کیا جا رہا ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اصل سوال ان سے ہے، جنہوں نے میئرشپ پر قبضہ کروایا، عام انتخابات میں اس ’سسٹم‘ کو عوام پر مسلط کیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی کی سڑکوں پر ممنوع اوقات میں ہیوی ٹریفک کی آمد و رفت رک نہ سکی اور گزشتہ روز شہر میں دندناتے ڈمپر نے ایک اور جان لے لی تھی، ہاکس بے مشرف کالونی کے قریب ڈمپرکی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا تھا۔
کراچی میں ہیوی ٹریفک پر پابندی کے واضح اعلان کے باوجود شہر قائد میں ڈمپرز کے ذریعے حادثات کا سلسلہ نہیں تھم سکا، ہاکس بے مشرف کالونی کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت صدیق کے نام سے ہوئی ہے، لاش کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ادھر، کراچی میں ہیوی ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات اور شہریوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بیرسٹر حسن خان نے ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔ درخواست میں چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ ہیوی ٹریفک سے حادثات میں 74 افراد کی موت ہو چکی ہے۔