کانگو میں شدید لڑائی کے نتیجے میں 700 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی،باغیوں کا آزادی تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان
گوما (ڈیلی گرین گوادر)جمہوریہ کانگو کے شمالی صوبے کے دارالحکومت گوما میں جاری شدید لڑائی کے نتیجے میں اب تک 700 افراد ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان نے جمعہ کو بتایا کہ جمہوری جمہوریہ کانگو کے شمالی کیوو صوبے کے دارالحکومت گوما میں جاری شدید لڑائی میں اب تک 700 افراد ہلاک سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
روانڈا کے حمایت یافتہ مسلح گروپ نے ملک کے مشرق کے سب سے بڑے شہر گوما پر قبضہ کر لیا ہے، اور رضاکاروں اور جدوجہد کرنے والی کانگولیس فوج کی جانب سے ان کو شکست دینے کی کوشش کے طور پر جنوب کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ 700 افراد ہلاک اور2,800 افراد زخمی ہوئے ہیں جو عالمی ادارے صحت کی سہولیات میں زیرعلاج ہیں۔
اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ جین پیئر لاکروکس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر آپ ماضی پر نظر ڈالیں تو اس میں وسیع تر علاقائی تنازع کو جنم دینے کی صلاحیت موجود ہے۔دوسری جانب ڈی آر سی کے رہنما نے روانڈا کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کی پیش قدمی کے بعد انہیں بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایم 23 باغی گروپ کے رہنما کورنیل نانگا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ “ہم کنشاسا تک آزادی کا مارچ جاری رکھیں گے۔“ کورنیل نانگا کا یہ اعلان گروپ کی جانب سے گوما پر قبضہ کرنے کے چار دن بعد وہاں لڑائی میں درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ہتھیار ڈالنے والے کانگولیس فوجیوں کو ٹرکوں پر بٹھا کر شہر سے باہر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔
