گوادر،47 روز سے جاری آل پارٹیز اتحاد کا احتجاجی دھرنا مذاکرات کے بعد ختم
گوادر (ڈیلی گرین گوادر)گوادرمیں 47 روز سے جاری آل پارٹیز اتحاد گوادر کا احتجاجی دھرنا مذاکرات کے بعد ختم،گوادر میں جاری دھرنے میں ضلعی انتظامیہ اور آل پارٹیز کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے، جس کے بعد آل پارٹیز اتحاد دھرنے کے شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کو مسائل کے حل کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی، جبکہ مذاکرات کے نتیجے میں 7 نکاتی معاہدے پر دونوں فریقین نے دستخط کیے۔ آل پارٹیز اتحاد نے رمضان المبارک تک احتجاج موخر کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔ مذکرات میں ڈپٹی کمشنر گوادر کی طرف سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر عبدالشکور اور اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد احمد زہری اور آل پارٹیز کی جانب سے دھرنے میں شریک اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے دھرنے کے مذاکرات کے لیے شرکت کی، گوادر کے معتبرین کے علاوہ ڈائریکٹر میرین احمد ندیم، ایس ڈی او کیسکو شگر اللہ بلوچ، ایس ڈی او کیسکو نوید مینگل،جی ڈی اے کے انجینئرز عبدالرزاق اور نادر بلوچ بھی موجود تھے۔ مذکرات میں ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر 7 نکاتوں پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کیا جن میں غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لانا، ضلع گوادر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کر کے روزانہ 17 گھنٹے بجلی کی فراہمی یقینی بنانا،مقامی ماہی گیروں کے لیے فشرمین کالونی کی الاٹمنٹ،گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (GDA) شہر میں جاری سست رفتار ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز،شہریوں کو صاف پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے مطالبات شامل ہیں۔ مذاکرات میں نیشنل پارٹی کیچ کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری میر حمل بلوچ، فشریز سیکریٹری آدم قادر بخش، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن محسن بھٹو سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔آل پارٹیز اتحاد کے کنونیئر نے مذاکرات کی کامیابی کے بعد احتجاج کو رمضان المبارک تک موخر کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا۔