ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم کے تحت ایکسپورٹرز کو قرضوں کی فرا ہمی کیلئے 18سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،اورنگزیب کاکڑ

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)اسٹیٹ بنک آف پا کستان کے اورنگزیب کا کڑنے کہا ہے کہ ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم کے تحت ایکسپورٹرز کو قرضوں کی فرا ہمی کے لئے 18سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں مگر بلو چستان سے ایکسپورٹ فنانسنگ کے قرضہ با رے ہما رے پا س کو ئی درخواست مو جو د نہیں، اسکیم کے تحت ویلیو ایڈیشن والی مصنوعات کی برآمدی کیلئے قرضے دئیے جا تے ہیں خام ما ل کیلئے نہیں،اسکیم کے تحت 180دنوں کے لئے کسی ایکسپورٹر کو قرضے کی فرا ہمی کی جا تی ہے جس پر شرح سود ما نیٹری پا لیسی سے بھی 3فیصد کم ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ میں منعقدہ ایکسپورٹ فنانسنگ سیمینار کے شرکا سے اظہار خیال کر تے ہو ئے کیا۔اس مو قع پر چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے سنیئر ممبرحاجی آغا گل خلجی و دیگر کا کہنا تھا کہ اسکیم با رے بتا ئی جا نے والی شرا ئط سے لگ رہا ہے کہ یہ اسکیم بلو چستان کے ایکسپورٹرز کے لئے نہیں ہے کیو نکہ بلو چستان کو اسٹیٹ بنک اور دیگر کمرشل بینکوں کی جا نب سے غیر اعلانیہ طو ر پر ریڈ زون ڈیکلیئرکر دیا گیا ہے اور یہاں کے ایکسپورٹر، امپورٹر،زمیندار یا کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو قرضوں کا اجرا ء نہیں کیا جا تا اس پا لیسی سے ہم یہ سوچنے پر مجبور ہو ئے ہیں کہ یہ ایک لاوارث صوبہ ہے جس کا کو ئی پوچھنے والا نہیں ایک طرف بلو چستان میں صنعتیں اور روزگار کے مواقع انتہا ئی محدود ہیں تو دوسری جا نب بینکوں نے قرضوں کے اجرا با رے نت نئے شرا ئط لا گو کر رکھے ہیں جس سے مقامی افراد کے لئے قرضے لینانا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور میں کھجور کا ایل پلانٹ ہے جس کو بجلی کی سپلا ئی نہیں ہو رہی، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دیرینہ مطالبے کو تسلیم کر تے ہو ئے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ سے کو ئٹہ میں ایکسپو سنٹرکی تعمیراتی منصوبے کی منظوری دی گئی مگر اسے ایسے علا قے میں بنا یا جا رہا ہے جو کسی طو ر پربھی مناسب نہیں، انہوں نے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرا ئزز اور خواتین کو قرضوں کی اجرا ء با رے نئی اسکیمز کی تجا ویز بھی پیش کیں۔اس موقع پر اسٹیٹ بینک آ ف پا کستان کے اورنگزیب کا کڑ کا کہنا تھا کہ پا کستان میں ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم کے تحت ایکسپورٹرز کیلئے 18سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں مگر بد قسمتی سے صوبے بھر سے ہمیں صرف ایک درخواست مو صول ہوا جسے بھی بعد ازاں نامعلوم وجوہات کی بنا ء پر واپس لے لیا گیا اسکیم کے تحت کسی بھی ویلیو ایڈیشن والی مصنوعات کیلئے 180دنوں تک قرضہ حاصل کیا جا سکتا ہے مذکورہ قرضے پری شیپمنٹ اور پوسٹ شیپمنٹ دونوں صورتوں میں دی جا سکتی ہے جبکہ قرضے 2پارٹ میں حاصل کئے جا سکتے ہیں ایک پارٹ ون اور دوسرا پارٹ ٹو۔پارٹ ون میں ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ دونوں ایکسپورٹرز کو قرضے دئیے جا سکتے ہیں جبکہ پارٹ ٹو میں صرف ڈائریکٹ ایکسپورٹر کو قرضے کی فرا ہمی اس کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن مصنوعات اور برآمدی اشیاء پر قرضے نہیں لئے جا سکتے وہ اسٹیٹ بینک کے نیگیٹیو لسٹ میں شامل ہیں جو بینک کے ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہیں،انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور سولرائزیشن کے لئے اسٹیٹ بینک کی جا نب سے قرضہ جا ت اسکیمز بھی ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آ ف پا کستان کے ڈائریکٹر مو لاداد اور زین العابدین کا کہنا تھا کہ ہم چیمبر آ ف کا مرس میں ایک ہیلپ ڈیسک بنا رہے ہیں تا کہ ایکسپورٹرز و دیگر کو درپیش مشکلات با رے ہمیں معلومات مل سکے، انہوں نے کہا کہ ہم ما ئیکرو فنانس اسکیم با رے ایک اور سیشن کیلئے بھی تیا ر ہیں جس کے لئے ہمیں چیمبر آ ف کامرس کی معاونت درکا ر ہو گی، ترقی فا ؤنڈیشن کے سنیئر منیجر حبطار علی نے کہا کہ ہما ری تنظیم نے 3ہزار سے زائد خواتین کو مختلف ہنر سکھا رکھے ہیں وہ کو ئٹہ کے علا وہ دیگر 5سے 6اضلا ع میں بھی کا م کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کا روبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر نے کی ضرورت ہے ترقی فا ؤنڈیشن مزیدسیشنز کی انعقاد کے لئے بھی معاونت با رے تیار ہیں البتہ آگا ہی سیشنز کا انعقاددوسرے اضلاع میں ہو نا چا ہئے، سیمینار کے شرکا ء نے ایک مشترکہ کمیٹی بنا نے پر بھی اتفاق کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے