صوبے میں امن و امان کے قیام کیلئے فنڈز پولیس اور لیویز پر خرچ کیا جائے،میراختر حسین لانگو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری مالیات سابق چیئرمین پبلک اکاونٹ کمیٹی اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان صوبے میں امن وامان کے لیے سالانہ ایف سی بلوچستان کو 90ارب روپے فراہم کرتی ہے تاکہ صوبے میں بد امنی پر قابو پائی جاسکے وہ اپنے کام کے بجائے روز گاڑیاں گنتے ہیں کہ کتنے گاڑیاں چیک پوسٹ کراس کر گئی صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ ایف سی کے بجائے وہ فنڈز پولیس اور لیویز پر خرچ کیا جائے تو صوبے میں مثالی عمل قائم ہوسکتا ہے ان خیالات کا اظہار نے گفتگو کرتے ہوئے کیا اختر حسین لانگو کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی کا کام سرحدوں پر ملک دشمنوں کو روکنا تھا لیکن حکومت بلوچستان نے اسے شہروں میں لاکر کے سالانہ 80سے 90ارب روپے ان کو اضافی امن وامان کے لیے دیے جاتے ہیں یہ بجائے امن وامان کو برقرار رکھنے کے اپنے چیک پوسٹیں بناتے ہیں ان کو صوبے میں امن وامان سے کوئی سروکار نہیں بلکہ اپنا بینک بیلنس بڑھانے اور شہری املاک پر قبضہ جمانا ہے اب تو کوئٹہ شہر میں ایف سی اور دیگر ادارے مل کر تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مارکرکے وہاں لوٹ مار کرتے ہیں حالانکہ یہ مال جب بارڈر سے کوئٹہ تک پہنچتا ہے تو راستے میں سینکڑوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چیک پوسٹیں ہے اس کے باوجود ان کا کوئٹہ پہنچنا ان اداروں کے منہ پر تمانچہ ہے اب یہ اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مارتے ہیں جو قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ جو خطیر رقم امن وامان کے لیے صوبائی حکومت ایف سی پر خرچ کرتی ہے اگر وہ رقم لیویز اور پولیس پر خرچ کریں تو بلوچستان امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔