عدلیہ سے درخواست ہے ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے،وفاقی وزیر قانون
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عدلیہ سے درخواست ہے ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کیے جاتے ہیں۔ اور کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر سوال پر ضمنی سوالات بھی لینے چاہئیں۔ اور فارن افیئر کمیٹیوں کے پاس بہت سے معاملات زیرالتو ہوتے ہیں۔ ہمیں ہر سوال پر ایوان میں بحث کرنی چاہیے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ محکموں پر لازم ہے کہ حقیقی اعدداد و شمار کے ساتھ سامنے آئیں۔ اور عدلیہ ایگزیکٹوز کو اپنا کام کرنے دے۔ اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ اور عدلیہ سے درخواست ہے ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ کیونکہ قانون سازی کرنا ہمارا کام ہے اور وہ ہمیں کرنے دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے۔ اور پہلے 3 سال کے لیے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے پھر 2 برس تجدید ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں کہا کہ ڈیپوٹیشن کو معمول نہ بنایا جائے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی۔ اور عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرے۔