ریاست کی پالیسیوں نے بلوچ قوم کو مسلسل مشکلات اور دبا ومیں رکھا ہے،ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

نوشکی:بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی نوشکی آمد پر عوام کا تاریخی اور بے مثال استقبال دیکھنے میں آیا۔ جلسہ گاہ میں ہزاروں مرد و خواتین صبح دس بجے سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی آمد کا انتظار کرتے رہے، جو ٹھیک 2 بج کر 30 منٹ پر جلسہ گاہ پہنچیں۔ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان اور بلوچ عوام کے خلاف جاری مظالم پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔ انہوں نے کہاریاست کی پالیسیوں نے بلوچ قوم کو مسلسل مشکلات اور دبا ومیں رکھا ہے۔ جب ہم نے راجی اجتماع کے انعقاد کا اعلان کیا تو اچانک ریاست کو بارڈر کی فکر لاحق ہوگئی۔ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے یہ بھی کہا کہ "25 جنوری کو دالبندین میں راجی اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا، جو بلوچ عوام کی یکجہتی کا مظہر ہوگا۔” حیران کن طور پر، اسی دن ریاست کی جانب سے پاکستان کے نام پر ایک ریلی کا بھی اعلان کیا گیا ہے، جسے عوامی حلقے ایک سیاسی چال قرار دے رہے ہیں۔ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے مزید کہا بلوچ عوام ظلم و جبر کے خلاف یکجا ہوچکے ہیں، اور پورا بلوچستان 25 تاریخ کو دالبندین پہنچ کر راجی اجتماع کو کامیاب بنائے گا۔ یہ دن بلوچ قوم کی یکجہتی اور مزاحمت کا نشان بنے گا۔نوشکی میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے استقبال نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، جس نے یہ ثابت کردیا کہ بلوچ عوام اپنے حقوق کی جدوجہد میں متحد ہیں۔ یہ اجتماع بلوچستان کی سیاست میں ایک نئے باب کا آغاز کرسکتا ہے۔راجی اجتماع کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، اور بلوچ عوام کے حوصلے بلند ہیں۔ 25 جنوری کا دن تاریخ کا ایک یادگار لمحہ ثابت ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے