ایرانی سپریم کورٹ کے ججز پر حملہ،دو جج ہلاک،حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خودکشی کرلی

تہران(ڈیلی گرین گوادر)ایران میں سپریم کورٹ کے تین ججز پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں دو جج جاں بحق ہوگئے، جبکہ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خوودکشی کرلی۔ایرانی خبر رساں ایجنسی ”فارس نیوز“ نے بتایا کہ تہران میں ایران کی سپریم کورٹ کے تین ججوں پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔حملے کے نتیجے میں جج محمد مغیث اور حجت الاسلام علی رازنی سمیت دو جج ہلاک ہو گئے، جب کہ تیسرے جج زخمی ہوئے اور ان کا علاج جاری ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خودکشی کر لی۔ایران کے جوڈیشری میڈیا سینٹر نے اس واقعے کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ آج صبح، سپریم کورٹ میں ایک مسلح درانداز نے حملہ کیا جس میں دو تجربہ کار ججوں کو نشانہ بنایا گیا جو قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشت گردی کے خلاف جرائم کے خلاف اپنی لڑائی کے لیے مشہور ہیں۔بیان کے مطابق برانچ 39 کے سربراہ حجت الاسلام علی رازینی اور سپریم کورٹ کی برانچ 53 کے سربراہ جج محمد مغیصہ حملے میں جاں بحق ہوئے۔

ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ آور کا نہ تو سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ تھا اور نہ ہی وہ اس کی کسی برانچ کا دورہ کرنے والا تھا۔حملے کے بعد، حکام بندوق بردار کو پکڑنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھے، لیکن اس نے فوراً خودکشی کر لی۔ایرانی میڈیا کے مطابق حملہ کرنے والا شخص سپریم کورٹ میں عملے کا رکن تھا اورادارے میں ریفریشمنٹ ڈیوٹی پر مامور تھا، دونوں جاں بحق ججز حجت الاسلام علی اور محمد مغیث قومی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف جرائم کے کیسز کے لیے مشہور تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے