بلوچستان کے لوگوں کو ریاستی نظام اور اداروں پر اعتماد نہیں رہا،حاجی میر لشکری خان رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو ریاستی نظام اور اداروں پر اعتماد نہیں رہا، نہ ہی نام نہاد منتخب کرائے نمائندوں کو صوبے کے لوگوں کا اعتماد حاصل ہے،راتوں رات سیاسی پارٹیاں تشکیل دینے والے صوبے کی بدامنی کے ذمہ دار اور جوابدہ ہیں یہ بات انہوں نے گزشتہ شب نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ ریاست نے 1973 میں قبائلی نظام کو ختم کرنے کا اعلان کیا تاہم اس نظام کا نعم البدل نہ دے سکا اور مسلسل اپنی نااہلی چھپانے کیلئے الزام تراشیوں سے وقت گزاررہا ہے تاہم ہمارے لوگوں کاہم پراعتماد ہے کہ وہ ابھی تک ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے موجودہ حالات پر ریاستی نظام اور انتظامیہ جوابدہ ہیں،راتوں رات سیاسی پارٹیاں تشکیل دے کر جن نام نہاد لوگوں کی شناخت کو بڑھاکر انہیں منتخب کرایا گیا ان کا کردار لوگوں کے سامنے ہے انہیں صوبے کے لوگوں کا اعتماد حاصل نہیں ہے اور پارٹیاں تشکیل دینے والے ہی صوبے کی بدامنی کے ذمہ دار ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم ایک پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنے صوبے کو بہتر بناسکتے ہیں تاہم ریاست کی پالیس ہے کہ بلوچستان کو مزید فساد کی طرف دھکیل کر یہاں لوٹ مار جاری رکھی جائے ایسے حالات میں بلوچستان کے سنجیدہ سیاسی کارکن اپنے صوبے کے امن کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کو انتخابات،نظام اور اداروں پراعتماد نہیں بلوچستان کو ایک اقتصادی، معاشی، سیاسی، آئینی تھراپی کی ضرورت ہے،یہاں قانون اور آئین کی بالادستی قائم کرکے ریاست پر لوگوں کے اعتماد کو بحال کیا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے