گوادر پورٹ اور نیو انٹر نیشنل ائیر پورٹ کا مقصد خطے میں جنگی مقاصد کا حصول ہے،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

گوادر (ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ اور نیو انٹر نیشنل ائر پورٹ کا مقصد خطے میں جنگی مقاصد کا حصول ہے، بلوچ قوم کے لئے نئے مسائل پیدا ہوں گے، بلوچ کو اپنے سرزمین سے بیدخل کرنے کی سازش شروع سے کی جارہی ہے ماحولیاتی تباہی کا ذمہ دار حکمران طبقہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں آل پارٹیز کے جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے چین نے کہا کہ گوادر کے لیے 65ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس میں گوادر پورٹ جنگی مقاصد کیلئے بنایا گیا ہے، نیوگوادر ایئرپورٹ پرکارگو جہازنہیں بلکہ جنگی طیارے آئیں گے اسی لیے گوادر پورٹ اور نیو ایئرپورٹ پر مقامی افراد کو ملازمت نہیں دی گئی،انہوں نے کہا ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث گوادر ڈوب رہا ہے مگر حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں،پہلے امریکا اور یورپ میں سیاہ فاموں کوووٹ دینے کاحق نہیں تھا اب یہاں بلوچ سے ووٹ دینے کا حق چھینا گیا ہے،انہوں نے کہا پی بی 45کے دوبارہ انتخاب میں قوم پرست جماعتوں نے جے یو آئی امیدوار کی حمایت کی پی بی45میں 18سوووٹ لینے والے کو ہراکر170ووٹ لینے والے کو والے کوکامیاب کیا گیا،بلوچستان کی موجودہ اسمبلی اربوں روپے میں فروخت کی گئی جس پر یہ سودے بازی جمہوریت کی روح کیلیے باعث شرمندگی ہے،انہوں کہا اسٹیبلشمنٹ اور اشرافیہ کوبلوچ سے کوئی سروکارنہیں کیونکہ انہیں صرف بلوچستان کی سرزمین چاہیے جس کے وسائل کو لوٹ رہے ہیں،بحرِبلوچ پر بحری قزاق راج کر رہے ہیں جس کے محکمہ فشریز اور سمندری فورسز اس کے ذمے دار ہیں،سمندری فورسزکوسڑک پرچلنے والی بلوچوں کی گاڑیاں تو نظر آتی ہیں،سمندری ٹرالرز نہیں،انہوں نے دعویٰ کیا کہ کنٹانی ہور سے چمن تک سرحدی تجارت کوبھتہ بڑھانے کیلئے مشکل بنادیا گیاہے جس میں ٹوکن سسٹم کے ذریعے روزانہ کروڑوں روپے بھتہ وصول کیاجارہا ہے سمندر اور سرحدی تجارت سے منسلک لوگوں کو نان شبینہ کیلیے محتاج بنایاجارہا ہے جس کے سبب عوام ایک وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے