پاکستان اور ازبکستان خطے میں پائیدار امن اور ترقی کے مشترکہ ویژن کے حامل ہیں،ڈپٹی چیئرمین سینٹ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے ازبکستان کے سفیر علیشیر تختائیف نے ملاقات کی۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ازبک سفیر کو پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر خوش آمدید کہا ملاقات میں تجارتی، پارلیمانی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے ایک قابل عمل روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ پارلیمانی سطح پر رابطہ کاری کو مزید مؤثر بنانے اور وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ازبکستان خطے میں پائیدار امن اور ترقی کے مشترکہ ویژن کے حامل ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک یکساں ثقافت اور قدریں رکھتے ہیں، جو تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مددگار ہوں گی۔ سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے تجارتی روابط مزید بہتر ہونے کی امید ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینٹ سے سیدال خان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا دورہ ازبکستان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات میں پارلیمانی دوستی گروپس کا کردار انتہائی اہم ہے پاکستان اور ازبکستان نے مختلف عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی ہے۔ پاکستان اور ازبکستان دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پر عزم ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ازبک پارلیمان، عوام اور حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعاون خطے کے لیے مثبت نتائج لائے گا۔ازبک سفیر علیشیر تختائیف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی حجم اس وقت 400 ملین ڈالر ہے، جسے مشترکہ کوششوں سے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خطے میں پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے تعاون پر زور دیا۔ازبک سفیر نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو دورہ ازبکستان کی دعوت دی اور وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے متوقع دورہ ازبکستان کے حوالے سے بتایا کہ اس دورے میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے، جو دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔