یو اے ای نے پاکستان کو دو ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کرنے کی یقین دہانی کرادی، وزیراعظم
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یو اے ای نے پاکستان کو دو ارب ڈالر قرضہ رول اوور کرنے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔یہ بات وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں کابینہ نے ملکی مجموعی امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے لیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کی جانب سے 2 ارب امریکی ڈالرز کی ادائیگی، جو کہ اس سال جنوری میں واجب الادا تھی اسے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ ہماری معیشت کے لئے انتہائی خوش آئند ہے، یو اے ای کے صدر نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ریوینیو ڈویژن کی سفارش پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انفرااسٹرکچر کو پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) 2016 کے تحت کریٹیکل انفرااسٹرکچر قرار دینے کی منظوری دے دی۔ اس اقدام کا مقصد فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انتہائی حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں جیسا کہ ہیکنگ اور کسی بھی غیرقانونی مداخلت سے بچانا ہے۔ اس اقدام سے ایف بی آر کا حساس ڈیٹا مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔
وفاقی کابینہ نے ہوا بازی ڈویژن کی سفارش پر بین الاقوامی ائیر لائن فلائی دبئی (Fly Dubai) کی لاہور اور اسلام آباد سے دبئی اور دبئی سے لاہور اور اسلام آباد پروازوں کی ہفتہ وار فریکوئینسیز کے عارضی اجازت نامے میں 4 جنوری 2025 سے 3 فروری 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کو وزارت بحری امور کی جانب سے 11 وفاقی وزارتوں /ڈویژنز کی گوادر بندرگاہ سے مارچ 2024 سے اب تک کے دوران پبلک سیکٹر درآمدات و برآمدات پر بریفنگ دی گئی-
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزارتوں کی رپورٹس کو بریفنگ کا حصہ بنا کر ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ درآمدات و برآمدات میں کسی بھی قسم کی تخصیص کے بغیر پبلک سیکٹر کی تمام درآمدات و برآمدات کا 60 فیصد حصہ گوادر بندرگاہ سے کیا جائے۔وفاقی کابینہ کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشنز کی جانب سے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای آفس کے نفاذ کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دی گئی-
اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے ای-آفس کو اس بڑے پیمانے پر نافذ کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ یکم جنوری 2025 سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے مابین رابطے کے لئے کاغذ کا استعمال ترک کر دیا گیا اور تمام فائلز موومنٹ اور دیگر خط و کتابت صرف ای-آفس استعمال کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 21 وزارتوں/ڈویژنز میں ای- آفس کا نفاذ سو فیصد کر دیا گیا ہے۔ای آفس کے نفاذ سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ اسٹیشنری اور پیٹرول کی مد میں قومی خزانے کو فائدہ بھی پہنچے گا۔ ای-آفس کے نفاذ سے وزیر اعظم آفس میں سمری کی پراسیسنگ کا دورانیہ اب زیادہ سے زیادہ صرف تین دن تک محیط ہو چکا ہے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر اسکولوں اور کالجوں کے لئے ری فربشڈ گوگل کروم بکس کی خریداری/ حصول کو پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈینینس کے سیکشن 21ـ اے کے تحت استثنیٰ دے دیا- وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ان کروم بکس کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ لازمی کروایا جائے۔
وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ اور شینڈونگ روئی (Shandong Ruyi) گروپ چائینہ کے درمیان ٹیکسٹائل پارکس کے قیام کے حوالے سے تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر ڈپلومیٹک اکیڈیمی، وزارت خارجہ جمہوریہ سربیا اور فارن سروس اکیڈیمی، وزارت خارجہ اسلامی جمہوریہ پاکستان نے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کو کابینہ کمیٹی برائے پرائیویٹ حج آپریٹرز کورٹ کیسز کی سفارشات پیش کی گئیں۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے حج 2025 کے انتظامات موجودہ 46 منتظمین کریں گے۔کمیٹی نے مزید سفارش کی ہے کہ آئندہ آنے والے سالوں کے لئے نئی حج پالیسی بنائی جائے۔ وفاقی کابینہ نے مذکورہ کمیٹی کی سفارشات منظور کر لیں۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے تمام کورٹ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 31 دسمبر 2024 اور یکم جنوری 2025 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔