پارٹی چیئرمین اورانکے اہل خانہ پر قاتلانہ حملے کی شفاف انکوائری کرکے پس پردہ عوامل کو بے نقاب کیا جائے،ایچ ڈی پی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چئیرمین عبدالخالق ہزارہ پر قاتلانہ حملے کی مذمت اور انسے اظہار یکجہتی کے لئے صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں، کوئٹہ شہر سے تعلق رکھنے والے معتبرین و معززین، سماجی اداروں کے کارکنان، میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں انکے رہائشگاہ جاکر یا فون پر رابطہ کرکے انکی مزاج پرسی کی اسکے علاوہ دنیا کے کئی ممالک میں آباد ہزارہ قوم کے معززین اور سیاسی رہنماؤں نے انکی خیریت دریافت کی اور ان پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے حقائق سے عوام کو آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا۰ رہنماؤں میں حکومت بلوچستان کے ترجمان، شاہد رند،جمعیت العلمائے اسلام کے رہنما رکن صوبائی اسمبلی اصغر ترین، اے این پی کے رہنما اصغر اچکزئی، میر ضیاء لانگو، نعیم بازئی، اختر حسین لانگو، میر نوید کلمتی، عنایت کاسی، مبین خلجی، سردار بابر موسی خیل، گہرام بگٹی، نصراللہ زیرے،کمبر دشتی، داود ترین، زابد ریکی، اکبر مینگل، ملک نصیر شاہوانی، شاہزیب کاکڑ،زمرک اچکزئی،جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سکیرٹری زاہد اختر،سردار سلیمان خیل، گلگت بلتستان کے ممبر اسمبلی و سابق ڈپٹی اسپیکر جمیل احمد اور گلگت کے فعال سیاسی رہنما ڈاکٹر امجد چنگیزی، پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما داود آغا، تنظیم نسل نو کے چئیرمین نادر ہزارہ، ڈاکٹر نوروز گلزاری، ڈاکٹر مختار، سردار خان رند، سماجی ادارہ سی پی ڈی کے صوبائی سربراہ نصراللہ بڑیچ، مقبول لہڑی، قہار ودان، ڈاکٹر آفتاب، کبیر محمد شہی، قاری مہراللہ،اسلم رند، غلام نبی مری، طاہر محمود، عثمان جوگیزئی، امان اللہ مہترزئی، نصیب اللہ مری، افغانستان کے سیاسی رہنما حاجی محمد محقق، حسین یاسا، جمال شاہ کاکڑ، صرافہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکیرٹری نعیم رمضان جنرل سکیرٹری مائنز اینڈ منرل فتح شاہ،لورالائی سے ہزارہ قوم کے معتبرین، صادق علی، سعید کبیر، ڈاکٹر سعادت علی، شبیر حسین ڈاکٹر اسحاق چنگیزی، سی ای او آر سی ڈی پی لاہور مرتضی کوکھر، سی ای او ایف ایف او شیخوپورہ عرفان کوکھرو سرکاری آفیسران و مختلف محکموں کے اہلکاروں نے انکی مزاج پرسی کی۔پارٹی بیان میں چیئرمین اور انکے اہل خانہ پر قاتلانہ حملے کی شفاف انکوائری کوضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل پارٹی کے سابقہ چئیرمین حسین علی یوسفی کو بھی شہید کیا جاچکا ہے جسکے پس پردہ عوامل نامعلوم رہے اور کئی دیگر واقعات کے محرکات آج تک عوام سے پوشیدہ رہے ہیں جسکی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوام کا اعتماد ختم ہوتا جارہاہے اب اس واقعہ کی ہر طرح سے تفتیش انتہائی ضروری ہے تاکہ اصل حقائق سے عوام کو آگاہ اور سنگین جرم میں ملوث شخص اور اسکے پس پردہ عوامل کو بے نقاب کرکے مجرموں کو سخت سزا دیا جاسکیں بیان میں کہا گیا کہ پورہ صوبہ اس واقعہ سے بے چینی کا شکار ہوگئے ہیں اور عوام میں تشویش پائی جاتی ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنما اپنے گھر میں بھی محفوظ نہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگ افواہوں کے ذریعے بییقینی کی صورتحال میں شدت پیدا کرنے کا باعث بن گئے ہیں ۰ بیان میں واقعہ کی تمام پہلووں سے تفتیش کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے