جمعیت علماء اسلام پی بی-45 کے انتخابات میں اپنی واضح برتری کے ساتھ ایک مضبوط پوزیشن میں ہے، سینیٹر مولانا عبدالواسع
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و سینیٹر مولانا عبدالواسع،جنرل سیکرٹری مولانا آغا محمود شاہ، ارکان مجلس عاملہ و پارلیمانی گروپ نے کہا ہے کہ انتخابی عمل میں شفافیت جمہوری استحکام کی ضمانت اور جمہوری اصولوں کی فتح ہے عدالتی انصاف کے بعد حکومت کی جانب سے دوبارہ دھاندلی ناقابلِ برداشت ہوگی جے یو آئی عوام کے حقِ رائے دہی کے دفاع میں سخت ردعمل دے گی۔یہاں جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پی بی-45 کے انتخابات میں اپنی واضح برتری کے ساتھ ایک مضبوط پوزیشن میں ہے، جو عوام کے اعتماد اور حمایت کا مظہر ہے تاہم، اگر انتخابی عمل میں کسی قسم کی دھاندلی یا غیر شفافیت کا ارتکاب کیا گیا، تو یہ جماعت کسی بھی صورت میں خاموش تماشائی نہیں رہے گی بلکہ شدید اور بھرپور ردعمل دینے پر مجبور ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کی کامیابی کا انحصار شفاف، غیر جانبدار اور منصفانہ انتخابات پر ہے دھاندلی جیسے اقدامات نہ صرف عوام کے حقِ رائے دہی کی توہین کرتے ہیں بلکہ یہ سیاسی اور سماجی استحکام کو بھی بری طرح متاثر کرتے ہیں ایسے میں، جمعیت علماء اسلام کا واضح مؤقف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اور تمام متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابی عمل کو غیر جانبدار رکھیں اگر حکومت اپنی ساکھ کو مضبوط اور حکمرانی کو مستحکم دیکھنا چاہتی ہے تو انتخابی عمل میں مکمل غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنانا اس کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات نہ صرف عوام کے اعتماد کو بڑھاتے ہیں بلکہ جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرنے کا باعث بھی بنتے ہیں لہٰذا، کسی بھی قسم کی غیر قانونی مداخلت سے اجتناب کیا جائے اور عوامی فیصلے کو مقدم رکھا جائے جمعیت علماء اسلام سمیت تمام سیاسی جماعتیں حکومت سے اس بات کی توقع رکھتی ہیں کہ ان کے حقوق اور عوامی رائے کا احترام کیا جائے گا۔ بصورت دیگر، غیر شفافیت کے نتائج مایوس کن ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی بی-45 کے انتخابات میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی واضح اکثریت کسی سے پوشیدہ نہیں عوام کی جوق در جوق جمعیت علماء اسلام کی حمایت اور شمولیت صرف جماعت کی مؤثر حکمت عملی اور قیادت کی بصیرت کا نتیجہ ہے بلکہ عوام کی بھرپور حمایت اور ان کے دلوں میں جے یو آئی کے لیے موجود اعتماد کا بھی مظہر ہے۔انہوں نے یہ بات واضح کی کہ مندرجہ حلقے میں ہر فرد، چاہے وہ نوجوان ہو، بزرگ ہو یا خواتین، اس حقیقت کا معترف ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے عوامی امنگوں کو ہمیشہ ترجیح دی ہے اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہماری مقبولیت اس حد تک ہے کہ نہ صرف کارکن بلکہ غیر جانبدار مبصرین اور دیگر جماعتوں کے ووٹر بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ جے یو آئی عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے یہی وجہ ہے کہ حلقے میں ہماری اکثریت کو ناقابلِ تسخیر سمجھا جا رہا ہے۔ عوام کی یہ غیر متزلزل حمایت نہ صرف ہماری جدوجہد کی کامیابی کا ثمر ہے بلکہ اس بات کا بھی واضح ثبوت ہے کہ جے یو آئی ہی وہ قوت ہے جو عوامی خدمت اور حقیقی تبدیلی کی صلاحیت رکھتی ہے ہماری کامیابی کو کوئی بھی طاقت روک نہیں سکتی، بشرطیکہ انتخابی عمل شفاف اور غیر جانبدار رکھا جائے عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، اور جے یو آئی کی فتح صرف ایک جماعت کی نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کی فتح ہے جو انصاف، ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں۔