گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادرگرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے صوبے میں صحت کے شعبے کو درپیش مسائل، عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کی پالیسیوں اور صحت کے عملے کے حقوق کی پامالی کے خلاف کل 01 جنوری بروز بدھ سہ پہر 3 بجے پی جی ایم آئی ہال سول ہسپتال کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ حالیہ حکومتی اقدامات، جیسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کنٹریکٹ پالیسیوں کا نفاذ، نہ صرف عوام بلکہ صحت سے وابستہ ملازمین کے لیے بھی ناقابل برداشت ہیں۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سرکاری ہسپتالوں کو نجی اداروں کے سپرد کرنا غریب عوام کو مفت علاج کی سہولت سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ یہ اقدام ہسپتالوں کے اخراجات میں اضافہ کرے گا، جس کا براہ راست اثر غریب طبقے پر پڑے گا۔ عوام جو پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، ان کے لیے علاج معالجہ مزید مشکل ہو جائے گا۔ یہ پالیسی نہ صرف صحت کے شعبے کو کمزور کرے گی بلکہ عوامی اعتماد کو بھی متاثر کرے گی۔کنٹریکٹ پالیسی کے ذریعے صحت سے وابستہ ملازمین کے حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے۔ ملازمین کو مستقل ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے بجائے انہیں کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف ان کی نوکری غیر یقینی ہو جاتی ہے بلکہ ان کے بنیادی حقوق جیسے ترقی، پنشن اور دیگر مراعات بھی ختم ہو رہی ہیں۔ یہ پالیسی ملازمین کے استحصال کا باعث بن رہی ہے اور ان کے لیے ذہنی دباؤ کا سبب ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان ان تمام اقدامات کو عوام دشمن قرار دیتا ہے اور ان کے خلاف بھرپور مزاحمت کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا مقصد تمام سیاسی اور سماجی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ان عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ یہ کانفرنس عوام کے حقوق کی بحالی، صحت کے نظام کو بہتر بنانے، اور صحت کے عملے کے مسائل کے حل کے لیے ایک مضبوط آواز بنے گی۔گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان تمام سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، اور عوامی نمائندوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس کانفرنس میں شرکت کریں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی حمایت فراہم کریں۔ یہ جدوجہد نہ صرف صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے اہم ہے بلکہ عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا بھی ضامن ہے۔