ہجرے اور جماعت کو قریب لانے میں جر گوں کا اہم کردار ہے،نواب محمد ایاز خان جوگیزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا ہے کہ ہجرے اور جماعت کو قریب لانے میں جر گوں کا اہم کردار ہے۔ عوامی جر گوں کے ذریعے اپنے عوام کو ظلم بربریت، نا برابری اور نا انصافیوں سے نجات دلائینگے۔ اتحاد واتفاق اور اپنے آپس میں تحمل برداشت لازمی ہے جس دھرتی پر ہم آباد ہیں اسے شاعر مشرق علاقہ محمد اقبال نے ایشیاء کا دل قرار دیدیا ہے۔ دل بے قرار ہو گا تو پورا جسم بے قرار ہو گا۔ ایشیاء کا دل دنیا بھر کی قدرتی معد نیات بھرا ہوا ہے ہمیں ہر طرف سے خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دنیا کی نظریں ہمارے معد نیات، بجلیوں، گیس اور جنگلات، زراعت اور قیمتی دھاتوں پر ہے جس کی وجہ سے ہمارے خطے میں پر اکسی جنگیں ہو رہی ہیں آج کی دنیا میں توانائی کا سب سے بہتر ذریعہ لیتھیم ہے جس سے چھوٹی بڑی بیٹریاں بنائی جاتی ہیں اور افغانستان میں دنیا کی60 فیصد لیتھیم کے ذخائرموجود ہیں۔ امریکہ اور روس کی جنگ افغانستان میں لڑی گئی اب چین اور امریکہ کی جنگ پشتونخوا وطن میں لڑنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں پشتون قوم کو بیدار ہونا ہو گا اور اپنے وطن کو درپیش خطرات سے بچانے کیلئے ایک دوسرے کو سمجھنا اور برداشت کرنا ہو گاہم نے بہت بڑے دشمنوں کامقابلہ کیا ہے لیکن آج ہماری کیا حالت ہے ہمارے نوجوان ملک کے بڑے شہروں میں کچرہ چن رہے ہیں وہ بچے جن کے دادا پر دادا بڑے ہندوستان پر باد شاہتیں قائم کر تے رہے اور صدیوں تک بہترین امن وانصاف کی حکمرانی قائم کی تھی آج کچرہ دانوں میں دو وقت کی روٹی تلاش کر تے وقت بھی پولیس کی خوف سے رات کی تاریکی میں چپ چپ کر زندگی گزار رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جو گیزئی نے بنو قومی جرگہ منعقدہ11تا 14مارچ 2022کے فیصلوں کی روشنی میں کوئٹہ ڈویژن کے ضلع پشین یارو بمقام عجوہ ہوٹل میں دو روزہ عوامی جرگے سے اپنے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ اپنی آپس کی دشمنیوں، رنجشو ں، قبائلی جھگڑوں، زئی خلیلی کی تقسیم، منفی قبائلی رجحانات، نفرتوں، کدورتوں کو ختم کرنا ہو گا۔ تب ہم اپنے وطن کے وسائل کی دفاع کیلئے سخت ترین فیصلے کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی ایسی قدرتی معدنیات نہیں کہ وہ پشتونخوا وطن میں موجود نہ ہو دنیا کا مہنگا ترین گرینائٹ ما ربل اور دیگر پتھر پشتونخوا وطن میں دریافت ہو ئی ہیں انہیں پانی کے ذریعے کا ٹا اور صاف کیا جا تا ہے وہ پانی بھی پشتونخوا وطن کا اور بجلی بھی پشتونخوا وطن کی لیکن انکے تمام کارخانے پنجاب میں ہیں۔ لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں پشتونخوا وطن کے پہاڑوں کے خوبصورت پتھروں سے بنگلے بن رہے ہیں اور ان پہاڑوں کے مالک اپنے پتھروں کو کاٹنے پر مزدور ہیں ایسی حالت اور ایسی ریاست میں زندگی گزارنا مشکل تر ہو تا جا رہا ہے۔ نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ چونکہ فیڈرل لیویز کی نوکریاں اس وقت کے خالص برٹش بلوچستان (پشتون اضلاع) کیلئے تھیں 3000 تین ہزار نوکریاں ماضی میں آئیں صوبے میں پشتون اقتدار کا حصہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ نوکریاں پورے صوبے میں تقسیم کی گئی صوبے کے بجٹ کو خالص بلوچ علاقوں میں استعمال کی جاتا ہے۔ پشتونوں کے ساتھ اب تیسرے درجے کے شہری کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔76 سالوں سے اس ملک میں پشتونوں کو ہر شعبے میں استحصال کیا جا رہا ہے۔ سماؤلنگ کے کوئلوں کو تقسیم کیا گیا اور جب ان کوئلے کے ذخائر کی مد میں ریاست کو ملنے والی آمدنی سے تعلیمی اداروں میں بچوں کو پڑھانے کی نوبت آئی تو انہیں خالص بلوچی بچوں کیلئے مختص کیا گیا۔ ہم بلوچوں کے تعلیم کے خلاف نہیں۔ نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ پشتونوں کی زندگی ایران، ترکیہ اور ہر جگہ اجیرن بنتی جا رہی ہے ہمارے بچوں کو زندہ رہنے کیلئے لو گ اسمگل کر رہے ہو تے ہیں اور سمگل کر تے ہوئے مچھلیوں کا خوراک بنا لیتے ہیں۔ شیرانی میں 26 افراد ایک بھیس میں کسی گھر پر اسلحے سمیت داخل ہو تے ہیں کھانا مانگتے ہیں اور کچھ دنوں بعد اتنے ہی یہی افراد دوسرے بھیس میں داخل ہو تے ہیں کہ کیوں دہشت گردوں کو کھانا دیا تھا۔ ہمارے کلیوں کو چوں میں جاسوس داخل کرائے گئے ہیں ہمارے وطن پر جنگ مسلط کی گئی تو ہمیں کہیں بھی سر چھپانے کی جگہ ملنے والی نہیں کیونکہ سندھ اور پنجاب میں آج بھی پشتونوں کو ریڑھی چلانے بھی نہیں دیا جا رہا۔ نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ ہمارے کوئلوں کے سالوں پہلے الاٹمنٹ ہاشمی، پراچہ، شیخ اسلام، شیخ عقیل اور دیگر غیر صوبوں کے افراد کے ناموں کر کے آج وہ لوگ ارب پتی بن کر پوری دنیا میں محلوں کے مالکان بن گئے جبکہ ان پہاڑوں کے اصل مالکان آج بھی اپنے پہاڑوں کے کانوں میں مزدور ہیں اور اسی مزدوری پر نہیں چھوڑا جا رہا ہے مزدوروں کو نہیں چھوڑا جا رہا ہے انہیں بے رحمی اور بے دردی سے قتل اور ذبح کیا جا تا ہے۔ نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ ہمارے بچوں کو سازش کے تحت منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے منشیات کے نئے نئے اقسام ہمارے وطنوں میں تجربے کئے جا رہے ہیں۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ تمام جر گے مکمل کر کے سخت فیصلے کرینگے۔ چمن اور قلعہ عبداللہ کا جرگہ اورپھر کوئٹہ میں تاریخی جر گہ منعقد کرینگے ہماری نجات کا واحد راستہ ہی جر گے اور مل بیٹھ کر ایک دوسرے کو سننا ہے۔انہوں نے ضلع پشین کے تمام قبائلی عمائدین، علماء کرام اور زندگی کے ہر مکتبہ فکر کے افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دو روزہ عوامی جرگے میں شرکت کرکے اپنی قیمتی رائے کا اظہار کیا اور کامیاب جرگے کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے