حقوق کے حصول،منصفانہ نظام کے قیام اور ظلم وجبر کیخلاف ہرفورم استعال کریں گے،مولاناہدایت الرحمان بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ا میر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ حقوق کے حصول،منصفانہ نظام کے قیام اور ظلم وجبر کے خلاف ہرفورم استعال کریں گے قبائلی مشاورت میں شرکت پر قبائلی سربراہان کے مشکور ہیں اب علماء ومشائخ کانفرنس،خواتین،طالبات،وکلاء،نوجوان اور طلباء کے کانفرنسز ورکشاپ کاانعقادکریں گے۔بلوچستان کے عوام کو انصاف کی فراہمی،حقوق کے حصول اورزندہ انسانوں کو اغواہ وغائب کرنے،وفاق ومقتدر قوتوں اورحکومت کی ناکامی نااہلی،بدعنوانی سمیت ہر ظلم وجبر کے خاتمے کیلئے کوئٹہ میں بہت جلد ایک لاکھ افراد کا پروگرام کریں گے 5جنوری کو ڈیرہ مراد جمالی میں عوامی جلسہ اور 17جنوری کو کراچی میں ذمہ داران کیلئے2روزہ تربیتی ورکشاپ 19جنوری کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کریں گے۔ حکمرانوں مقدر قوتوں کی زیادتیوں غفلت وکوتاہی کی وجہ سے پنجاب کی وزیراعلیٰ چین وازلی دشمن بھارت سے تجارت جبکہ بلوچستان کے عوام پر ہمسائیہ برادر اسلامی ممالک ایران وافغانستان کے بارڈرزبند کر دیئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان صوبائی ذمہ داران ماہانہ تنظیمی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،نائب امراء عبدالمتین اخوندزادہ، ایم پی اے عبدالمجید بادینی،زاہدا ختر بلوچ،مولانا عبدالکبیر شاکر،بشیراحمدماندائی،ڈاکٹرعطاء الرحمان،مولانا محمد ایوب منصور،مولاناحافظ نورعلی،مولانا محمد عارف دمڑ،حافظ مطیع الرحمان مینگل،ڈپٹی جنرل سیکرٹریز مولانا محمد اسلم گزگی،پروفسیر سلطان محمد کاکڑ،نورالدین غلزئی،صابر صالح پانیزئی،محمد جان مری،ناظم مالیات سلطان محمد محنتی،سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر،امیرضلع عبدالنعیم رند ناظم شعبہ اطفال احمد شاہ غازی نے شرکت کی اس موقع پر سابقہ فیصلوں پر عمل درآمد کاجائزہ لیاگیا اورذمہ داران اپنے اپنے شعبہ جات کی ماہانہ رپورٹ پیش کی، قبائلی مشاورتی جرگہ کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے کراچی تربیت گاہ، لیڈر شپ ورکشاپ کراچی،5جنوری ڈیرہ مرادجمالی جلسہ کی تیاری کے حوالے سے لائحہ عمل و مشاور ت ا ورفیصلے کیے گیے۔اس موقع پرجماعت اسلامی کی پارلیمانی کارکردگی کابھی جائزہ لیاگیا اورپارلیمانی خدمات کے ھوالے سے مشاورت وفیصلے ہوئے۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ودیگر ذمہ داران نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کے پاس روزگار ہیں نہ کاروبار کے مواقع صوبے میں کوئی انڈسٹری نہیں روزگار بھاری رقم،رشوت یا بڑی سفارش سے مل رہاہے دوسری جانب بارڈربندش کی وجہ سے کاروبار ی تاجربرادری بہت پریشان ہیں کاروبار تجارت ومعیشت کے حوالے سے بلوچستان کا واحدامید بارڈرپر بھی بلاوجہ کی سختی،بھتہ خوری ورشوت اور اب بالکل بند کرنے کی وجہ سے حالات بدسے بدترہوگیے ہیں مصورکاکڑ کی اب تک وعدوں دعوؤں کے باوجودبرآمدنہ کرناظلم وجبر اورزیادتی ہے حکومت فوری طورپر مصور کاکڑودیگر لاپتہ افرادکو بازیاب کرکے بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگارسرحدی تجارت و وکاروبار کے مواقع پر فراہم کریں بارڈرزکو کھول دیے جائیں اورساحل پرٹرالرمافیاز،بارڈر زوچیک پوسٹوں پربھتہ خوری کا خاتمہ کیا جائے جماعت اسلامی اس ظلم وجبر کے خاتمے انصاف وحقوق کے حصول کیلئے عملی جدوجہد کر رہی ہے انشاء اللہ تمام قوتوں کو ساتھ شامل کرکے تحریک کو فعال ووسعت دیں گے کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔