زر اور زور کے ذریعے انتخابات میں لوگوں کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالا گیا،محمود خان اچکزئی

پشین(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور پشتون وطن کے وسائل پر دسترس کیلئے تمام اختلافات بھلا کر یکجا ہونا ہوگا۔ قومی اتحاد اور اتفاق کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام پشین میں اولسی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جرگے کی صدارت پشتون اولس قومی جرگہ کے کنوینر نواب ایاز خان جوگیزئی نے کی۔ جبکہ جرگہ سے سردار امجد خان ترین، سید لیاقت آغا، خطیب مرکزی جامع مسجد پشین قاضی محمد ہمایوں، سابق صوبائی وزیر سید عبد الرحمٰن آغا، حاجی نظام الدین کاکڑ، ملک عبدالقیوم کاکڑ، سید محمد فضل آغا، سید عبدالصمد عرف طور آغا، نور خان ترین ایڈوکیٹ، ملک عثمان ترین، مفتی عبد الکریم، حاجی خدائیداد شخالزئی، ملک عبداللہ سلیمان خیل، ڈاکٹر عبداللہ، پروفیسر ڈاکٹر نصیب اللہ سیماب اور دیگر نے خطاب کیا۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون وطن بدترین حالات کا شکار ہیں، لاقانونیت، بدامنی، کرپشن، اغواء برائے تاوان سمیت عام شاہراہوں پر لوٹ مار عروج پر ہے، دوسری جانب ہماری قومی وسائل لوٹے جارہے ہیں، ان وارداتوں میں ملوث عناصر کو کچہریوں میں سرکاری سرپرستی حاصل ہے، قوموں پر اس طرح کے حالات آنے سے وہ اپنے تمام اختلافات بھلا کر یکجا ہوکر جرگے کے ذریعے اپنے مسائل کا حل ڈھونڈتے ہیں، روزمرہ کی کی بنیاد ناکردہ گناہوں کی پاداش میں ہمارے لوگ مر رہے ہیں، ہمیں ان حالات میں متفقہ فیصلہ کرکے اس صورتحال سے نجات حاصل کرنے کیلئے لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وسائل امریکہ اور چین سے بھی زیادہ ہے، لیکن ان وسائل پر مقامی باشندوں کے اختیار سے انکار کی پالیسی سے مسائل نے جنم لیا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق کسی بھی خطے میں قدرتی وسائل پر سب سے پہلا حق وہاں کے مقامی لوگوں کا ہے، لیکن یہ حق تسلیم نہیں کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ نانصافی سے گھر کے افراد بھی ایک ساتھ نہیں چلتے، پاکستان ہمارا ملک ہے، ہم اس کو کمزور نہیں کرنا چاہتے، پارلیمنٹ کی بالادستی سے انکار اور لوگوں کے ووٹ سے منتخب نمائندوں کے بجائے ہارے ہوئے لوگ مسلط کئے گئے ہیں، زر اور زور کے ذریعے انتخابات میں لوگوں کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالا گیا، دن دہاڑے جیتے ہوئے امیدواروں کے ووٹ چوری کرکے ہارے ہوئے جعلی نمائندے مسلط کئے گئے، عدالتوں کی حالت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کسی سائل کو اپنی دادرسی کیلئے 20 سال تک انصاف نہیں ملتا، عدالتی فیصلوں کی تاخیر سے عوام مزید رنجشوں میں مبتلا ہوتے ہیں، کہا دنیا کی ہر نعمت پشتون علاقوں میں موجود ہے، لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی ہوئی نعمتوں سے ہمیں محروم کیا جارہا ہے، پشتون علاقوں کے وسائل پر مبینہ قبضہ کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ خیبر پشتونخوا کے ضلع کرم ایجنسی میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد شہید کئے گئے کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، اسلام آباد میں پی ٹی ائی کے ایک درجن کارکنان شہید ہوئے، لیکن ملک کی پارلیمنٹ اور اسمبلی میں کسی نے اس پر بات تک نہیں کی، انہوں نے کہا کہ پشتون علاقوں میں خواتین کو بھی علم ہے کہ کس قبیلہ کی کتنی زمین ہے، یہاں کے قبائیل جسی قبیلہ کے اراضیات پر ملکیت کی دعویدار نہیں، انہوں نے کہا ہم جرگے کے ذریعے اپنی عوامی اسمبلی بنائیں گے، جس میں باصلاحیت اور تعلیم یافتہ افراد شامل کرکے اپنے مسائل حل کیے جائیں گے، اور پشتون خطے میں موجود رنجشوں کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ ملک کا ہر صوبہ جنت کا ٹکڑا بن جائے، ہر قوم کے وسائل پر ان کا حق ملکیت تسلیم کرکے ہی ہم یہاں ایک ایک پْرامن جمہوری پاکستان تشکیل دے سکیں گے، انہوں نے کہا کہ پشین سمیت ملحقہ اضلاع میں پشتون قبائل کی اراضیات کو معدنی وسائل کی دریافت کے نام پر کرپشن اور کمیشن کے ذریعے ہزاروں ایکڑ زمینوں پر غیر قانونی الاٹمنٹ کی جا رہی ہے۔پشتون راویات میں جب بھی کوئی ظلم اوربربریت یا اندیھرا نظام نافذہوتاہیے تو قوم کے غیور اورباشعور لوگ اکٹھے ہوکر جرگے کے شکل میں اپنی مال جان اورعزت کی حفاظت کیلئے جرگہ کا انعقاد کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں ہیے بلکہ یہ پشتون قوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے یہ جرگہ بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں بدامنی کے بعد لوگوں کو افغانستان ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا، اب ان کے گھروں پر بمباری کرکے کہتے ہیں کہ یہ دہشتگرد ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے بطور ریاست پانچوں قومیتیں اس میں حصہ دار ہے ہمارے ساتھ یہ کھلواڑ نہ کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے