رواں سال جرائم کے خلاف صوبے بھر میں 5ہزار 9 سو 88مقدمات درج کئے گئے اور 7ہزار کے قریب گرفتاریاں عمل میں آئیں،اعتزاز گورایا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ اعتزاز گورایا نے کہا ہے کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ اولین ترجیح ہے رواں سال جرائم کے خلاف صوبے بھر میں 5ہزار 9 سو 88مقدمات درج کئے گئے اور 7ہزار کے قریب گرفتاریاں عمل میں آئیں،کوئٹہ میں رواں سال 65 بم دھماکے اور دہشتگردی کے واقعات ہوئے،بدعنوانی اور دیگر الزامات کے تحت 19پولیس افسران کو برطرف کیا گیا کوئٹہ سے اغوا ہونے والے مصور کاکڑ کے کیس کا کافی حد تک پتہ چل چکاہے واقعے میں اغوا برائے تاوان کا عنصر بھی شامل ہے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پولیس لائن میں ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ محمد بلوچ، ایس ایس پی ٹریفک بہرام مندوخیل سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایا نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیس کے 4 ڈویژن ہیں جس کو ایس ایس پی لیڈ کررہے ہیں شہر میں 31 پولیس اسٹیشن ہے جس میں فی میل پولیس اسٹیشن بھی شامل ہیں 1 ہزار کے قریب اہلکار پولیسنگ کے علاوہ ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سال 2024 میں 1224 غیر ملکیوں نے کوئٹہ کا دورہ کیا رواں سال کوئٹہ میں 6 پولیو کمپین ہوئے جس کے سیکورٹی پر پولیس تعینات ہوئے، اس سال 8 پولیس اہلکار شہید،5 ہزار 9 سو 88 ایف آئی آر درج،7 ہزار کے قریب لوگ گرفتار ہوئے اور115 قتل کی وارداتیں ہوئیں۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں چھینے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے 782 نارکوٹکس کے کیسز ہوئے اور 800 ملزمان کو گرفتار کیا گیا رواں سال 17 بلائنڈ قتل کے کیسز کے مجرموں کو گرفتار کیا گیا اس سال کوئٹہ پولیس میں 698 پولیس کانسٹیبل بھرتی ہوئے سال 2024 میں 92 ملین روپے چلان کی مد میں جمع کرائے گئے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایا نے کہا کہ کوئٹہ میں رواں سال دہشت گردی کے 65 واقعات پیش آئے پولیس کے خود احتسابی کے عمل کے تحت بدعنوانی اور دیگر کیسز میں ملوث 19 پولیس افسران کو نوکری سے برطرف کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پو لیس نے شہریوں کی سہو لت کے لئے آن لائن شکایات سینٹر قائم کیا ہے شہری آن لائن شکایت درج کروائیں شکایتی سیل کو ڈپٹی کمشنر آفس تک لیکر جارہے ہیں موبائل فون چوری کی وارداتوں میں اضافے پر آن لائن آئی ایم ای چیک کرنے کی سہولت دی ہے جس کے لئے پولیس نے ایپ متعارف کرادی ہے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ اعتزاز گورایا نے کہا کہ ٹریفک پولیس میں 140 نئی آسامیاں قائم کی شہریوں کی سہولت کے لئے گاڑی سیکھنے والے ٹریننگ سینٹر قائم کررہے ہیں شہر میں چلانے والے غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کوئٹہ سے اغوا ہونے والے مغوی بچے مصور خان کو جنہوں نے اغواء کیا محکمہ پولیس نے ان کا پتہ لگا لیا ہے واقعہ اغوا برائے تاوان کا ہے مصور خان کی بازیابی تک یہ نہیں کہہ سکتے کہ کیس حل ہوگیاکرائم ہر معاشرے میں ہوتا ہے پولیس کا کام سروس ڈلیوری بھی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کا ڈیٹا حاصل کیا ہے شہریوں کے سہولیات کے لئے پولیس محکمہ ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جارہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے