بلوچستان سے کلاشنکوف کلچر کا خاتمہ کرکے محبت،بھائی چارے کے کلچرکو فروغ دیں گے،مولاناہدایت الرحمان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ہم بلوچستان سے کلاشنکوف کلچر کا خاتمہ کرکے محبت،بھائی چارے کے کلچرکو فروغ دیں گے حقوق کے حصول،مسائل کا اجاگر،ظلم وزیادتیوں کے خلاف مختلف طبقات کو جمع کرکے مشاورت کر رہے ہیں جلسہ،رابطے اور سرگرمیاں جاری ہیں۔ہمیں حقوق نہ ملے ظلم وجبر،بدعنوانی لوٹ مار ختم نہ ہوئی،امن کا قیام ممکن نہ ہوا سیکورٹی فورسز،وفاق وحکمرانوں کی لوٹ مار ختم نہ ہوئی تو حقوق کے حصول، امن کے قیام اور زیادتیوں کے خلاف سب انشاء اللہ چند مہینوں بعدکوئٹہ میں ایک لاکھ لوگوں کا اجتماع کریں گے نوجوان ہمارے دست وبازو ہیں اسلامی جمعیت طلباء نے قوم کو دیانت دار قیادت کی فراہمی،بھائی چارے،تعلیم دوستی کا سبق دیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہال میں اسلامی جمعیت طلبا کے زیر اہتمام”تجدیدعہد کنونشن“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے اسلامی جمعیت طلباء بلوچستان کے ناظم بہادر خان کاکڑ،اسلامی جمعیت طلباء کے سابقین جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ، نائب امیر صوبہ عبدالمتین اخوندزادہ، بی پی ایل اے کے صوبائی صدر پروفیسر عبدالقدوس کاکڑ،پروفیسرسید امان اللہ شادیزئی،محمد ایازخان کاکڑ،عبدالنعیم رند،محمد طیب جدون،ندیم الرحمان بلوچ،صابرصالح پانیزئی،محمد عثمان خان کاکڑ،نورالدین غلزئی،احمدشاہ غازی،عطاء الرحمان اخوندزادہ ودیگر نے خطاب کیا۔جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن تحریک کیلئے اپنا جان مال قربان کرتے رہے ہیں بلوچستان میں ہمارے کارکنوں کوعلم کے حصول،مسائل کواجاگراوران کے حل کیلئے تجربے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشن میں جماعت اسلامی کے کارکن بھی پھانسی پر چڑھتے رہے پاکستان بنانے والوں اور اسے ایٹمی قوت بنانے والوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا یہاں قربانی والوں کے بجائے غداروں،لٹیروں کو نوازاجاتاہے اقتدارکی کرسی پر زبردستی مسلط کیا جاتاہے ملک کے محسنوں کو غدار دہشت گرد کے ناموں سے نوازاجاتا ہے پھانسی جیل وقربانی کیلئے ملک وقوم کیساتھ ہمدری قربانی اور جان ومال خرچ کرنے والوں کو پیش کرتے ہیں جماعت اسلامی اب 1970 والی جماعت اسلامی نہیں ہے وہ اب 2024والی جماعت اسلامی ہے ہم اب اپنے عوام کا ساتھ دیں گے ہمیں اپنے صوبے اور عوام سے محبت ہے ہم شہادتیں دیں گے مگر پرامن جہدوجہد کریں گے،دلائل کے ساتھ لوگوں کے ذہین تبدیل کریں گے،ہمیں پتہ ہے کہ جدوجہد میں مشکلات ہوں گی،صبر،استقامت کے تھ تحریک کو اگے لے جائیں گے،ہم دہشت گرد نہیں ہیں،کلاشنکوف کے بجائے کتاب کلچر کو عام کریں گے۔قومی جماعتوں قومی قیادت کی طرح قومی میڈیا میں بھی بلوچستان اوریہاں کے مسائل کو نظرا نداز کیا جاتا ہے جو مناسب نہیں ہما ری لڑائی کسی قوم پرست دینی پارٹی سے نہیں ہماری دشمن ظلم وجبر،ظالم اورجابر کیساتھ ہے ہم حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کریں گے عوام اورنوجوان جماعت اسلامی کاساتھ دیں تاکہ حقوق کے حصول کی جدوجہد تیز ہوجائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
28-12-2024(UNA)53
جماعت اسلامی کابلوچستان کے تما م قوموں کے سربراہان کا ”قومی سربراہان مشاورت“ آج ہوگا
کوئٹہ(یو این اے)جماعت اسلامی بلوچستان کے زیراہتمام صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی نگرانی میں بلوچستان کے سلگتے قومی اجتماعی مسائل،مشکلات کو اجاگرو حل ا ورآئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے بلوچ پشتون قبائلی سربراہان کا گرینڈمشاورت آج صبح ساڑے دس بجے ائرپورٹ روڈ مقامی میرج ہال میں منعقد ہوگا۔قومی مشاورتی جرگہ کی تمام تیاریاں مکمل کر دی گئی ہیں امیر صوبہ ودیگر صوبائی ذمہ داران نے صوبہ بھر کے بلوچ پشتون قبائل کے سربراہان کو وفودکے ہمراہ دعوت نامہ پہنچا دیاہے۔ قومی قبائلی سربراہان مشاورت میں نواب محمداسلم خان رئیسانی،نواب محمد ایازخان جوگیزئی،مولانا محمد خان شیرانی،سرداررب نوازخان کرد،سردارجاویدخان لہڑی،میر حاجی نثاراحمد کھوسہ،سردار احمد خان اچکزئی،سردار عظیم خان محمد شہی،سردار کمال خان بنگلزئی،سردارچنگیزخان ساسولی،سردارمحمد ادریس خان بڑیچ،سردار بابرخان موسیٰ خیل،نواب سلمان خان خلجی،سردارآصف خان مینگل، نوابزادہ لشکری رئیسانی،نواب محمد خان شاہوانی،سعید حمدلانگو،یونس عزیززہری، نواب محبوب خان جوگیزئی،نواب اربا ب عمرفاروق کانسی،سردارمحمد آصف خان کاکڑ،سردارآصف شیرجمالدینی،سرداربشیرآغا،سردارنادرخان،سردارنصیر الدین کمال دین زئی،مظفراللہ خان گچکی، میر نصیب اللہ مری،ارباب قادر بخش ایری،ملک یاسین خان کاکڑ،ملک امان اللہ خان کاکڑ،ملک محمد یوسف خان،حاجی فیض اللہ خان نورزئی،میر محمد عاصم سنجرانی ودیگر قبائلی سربراہان وعمائدین شرکت وخطاب کریں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
28-12-2024(UNA)54
جماعت اسلامی مسائل کو اجاگر،بدامنی بدعنوانی کے خلاف حق دو بلوچستان مہم چلارہی ہے،بشیراحمدماندائی
کوئٹہ(یو این اے)نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان بشیراحمدماندائی نے کہاکہ جماعت اسلامی مسائل کو اجاگر،بدامنی بدعنوانی کے خلاف حق دو بلوچستان مہم چلارہی ہے حقوق کے حصول،ظلم وجبر بدعنوانی کے خاتمے 5جنوری کو ڈیرہ مراد جمالی اور 12جنوری کو ڈیرہ اللہ یار میں عوامی جلسے ہوں گے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،ایم پی اے ونائب امیر صوبہ عبدالمجیدبادینی ودیگر قائدین خصوصی خطاب کریں گے بلوچ پشتون اقوام،نوجوان،طلباء،سیاسی سماجی ورکرز حقوق کے حصول کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں جماعت اسلامی ایوان کے اندروباہر حقوق کے حصول،سیکورٹی فورسز،حکمرانوں،ناہل اشرافیہ کے مظالم کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے عوام جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیں تاکہ لوٹ مار ختم اور انصاف وحقوق مل سکیں ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈیرہ مرادجمالی نصیرآبادمیں جلسوں کی تیاری کے حوالے سے تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ ایرانی پٹرول پر پابندی لگاکر پٹرول مہنگا ہزاروں نوجوانوں کو بیر وزگار کر کے بدامنی کی راہ ہمواراور مسائل ومشکلات میں اضافہ کر دیا گیا ہے بدقسمتی سے روزگار دینے کے بجائے حکمرانوں کے اقدامات بے روزگار بدعنوانی بدامنی میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں جماعت اسلامی ان مظالم کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے عوام سیاسی سماجی دیانت دار قیادت حکمرانوں کے مظالم سیکورٹی فورسزکی بھتہ خوری، غنڈہ گردی کے خلاف ملکرامن کے قیام،نوجوانوں کو امید دلانے اور ترقی وخوشحالی اورامن کیلئے ہماراساتھ دیں۔عوام الناس بلخصوص نوجوانوں کی امید کی کرن جماعت اسلامی ہے۔ ٹرانسپورٹرزکاکسی جرم میں ملوث نہ ہونے،گاڑی دستاویزا ت مکمل ہونے کے باوجود ان سے بھتہ لینا، تکالیف میں مبتلا کر کے دھمکی دینا اور حالات خراب کرنا کسی صورت قبول نہیں۔حکمرانوں کی غفلت وکوتاہی،سیکورٹی فورسزکی بھتہ خوری وکاروبارمیں ملوث ہونے کی وجہ سے پٹرول پمپ مالکان،زمیندار،تاجر سمیت ہر طبقہ متاثر اور احتجاج پرہیں۔ اہلکاروں کی ملی بھگت سے چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری سے ٹرانسپورٹرزوعوام شدید متاثراور غم وغصے کا شکار ہیں اس ناانصافی وجبر اور ظلم سے پورابلوچستان گوادر سے ژوب تک متاثرہے ان حالات میں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی،امن کاقیام ضروری ہے۔غفلت کوتاہی بھتہ خوری اور چوکیداری کے بجائے کاروبار میں ملوث ہونے جیسے اقدامات کی وجہ سے شورش وقبائلی رنجش وجھگڑوں کا خدشہ ہے۔زمیندار تاجرعوام اورٹرانسپورٹرزاحتجاج پر ہیں مگر حکومت وانتظامیہ غفلت وکوتاہی کا شکار ہیں بلوچستان میں زراعت تباہ ہونے کے بعدقانونی سرحدی تجارت تھی اس پر بھی غیرقانونی خودساختہ پابندی لگ گئی اب صرف ایرانی پٹرول ڈیزل کا کاروبار رہ گیاہے اس پربھی ضلعی انتظامیہ سیکورٹی اداروں کی مداخلت وبھتہ خوری کی وجہ سے سختیاں وپابندیاں لگائی گئی ہے جس کے بعد بلوچستان میں کاروبار تجارت وروزگار کے دروازے بند بدامنی دہشت گردی کی راہ ہموارہوگئی ہیں منشیات واسلحہ کی سمگلنگ وتجارت پرسخت سے پابندی لگائیں چند اہلکاروں کو رشوت وبھتہ دیکر تجارت کے بجائے قومی خزانے میں ٹیکس جمع کرکے قانونی تجارت کورواج دیا جائے تاکہ کاروبار وتجارت کے مواقع پیدا ہوجائے سرحدوں کیساتھ ضلعی سطح پر مقامی چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری ورشوت پر پابندی لگائی جائیں بصورت دیگر جماعت اسلامی زمیندار وعوام اورٹرانسپورٹرزملکر اس ظلم وجبر کیخلاف احتجا ج کریگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے