پشتون تاریخ میں کبھی بھی دہشتگرد نہیں رہا ہے اور نہ دہشتگردی پر یقین رکھتے ہیں،عبدالرحیم زیارتوال

پشین(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن میں بدامنی، لاقانونیت اور دہشت گردی سے نجات کیلئے پشتون عوام کو بنوں جرگہ کے قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، موجودہ حکمرانوں کے اقتدار میں آنے کے بعد پشتونخوا وطن میں دہشت گردی، لاقانونیت، کرپشن اور بھتہ خوری عروج پر ہے، پورے ملک میں پشتون عوام کی جان و مال عدم تحفظ کا شکار ہے، پشین اولسی جرگہ بنوں جرگہ کا تسلسل ہے جس کے تحت یہاں عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشین میں میڈیا نمائندوں کو پشین میں منعقدہ اولسی جرگہ 28 اور 29 دسمبر سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال، صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی سیکرٹری اقبال بٹے زئی، ضلعی سیکرٹری عمرخان ترین، ضلعی ایگزیکٹیوز کاکا شفیع ترین، عصمت اللہ باچا اور موسی خان بھی موجود تھے۔ مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ ہمارے وطن میں عوام کو معاشی طور پر تباہ کرنے کیلئے دانستہ پر لاقانونیت اور بدامنی مسلط کی گئی ہے، ڈیورنڈ لائن کے تمام تجارتی راستے بند کردیئے گئے ہیں، دوسری جانب ہماری سرزمین کے قدرتی وسائل پانی بجلی گیس اور دیگر معدنیات پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہر طرف ان کے وسائل کو لوٹا جارہا ہے، پشتون اپنے وطن میں دوسرے درجے کی شہری کی حیثیت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اس صورتحال کے تدارک کیلئے جنوبی پشتونخوا کے تمام ڈویڑنوں میں پارٹی کے مرکزی چیئرمین مشر محمود خان اچکزئی کی دعوت پر پشتون اولس قومی جرگہ کے مرکزی کنوینئر نواب ایاز خان جوگیزئی کی زیرصدارت 28 اور 29 دسمبر کو پشین اولسی جرگہ کا انعقاد ہوگا، جس میں پشتون وطن کو درپیش مسائل سے نجات کیلئے راہ نکالنے کیلئے لائحہ عمل مرتب کریں گے، انہوں نے کہا کہ پشین ایک وسیع و عریض علاقہ ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے یہاں کی وسیع آبادی اور تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں جرگہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، جس میں علاقے سمیت ملحقہ علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل بدامنی لاقانونیت، لوٹ کھسوٹ اور بدترین حالات کے حوالے سے یہاں کے عوام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ہی وطن میں ہر قسم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کیلئے ناروا پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھا گیا ہے، ہماری سرزمین پر عوام کے اپنے ہی وسائل کو غیروں کے ہاتھوں تھماکر ہماری حق ملکیت سے انکار کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب فارم 47 کے ذریعے سلیکٹڈڈ عناصر کو عوام پر مسلط کرکے جعلی طریقے سے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان کئے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں صوبے سمیت ملک بھر میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔ اس صورتحال میں بحیثیت ایک باشعور قوم کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے عوام کی دست سمت رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے انہیں اس گھمبیر اور ابتر صورتحال سے متعلق اس اولسی جرگہ میں آگاہی دیں اور ان کی تجاویز کے تحت اپنے لئے درست راستے انتخاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ لورالائی، ڑوب اور سبی ڈویڑن میں منعقدہ کامیاب جرگوں کے بعد پشین جرگہ پشتون قومی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ 6 دسمبر اور 7 جنوری کو قلعہ عبداللہ اور چمن کے جرگے کا انعقاد ہوگا آج ہم اس میڈیا بریفننگ کے زریعہ پشین کے ان تمام باشعور قبائلی اور سیاسی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ جرگے میں شرکت کرکے علاقے اور عوام کو درپیش مسائل اور ان سے نجات کے لیے اپنے رائے دیں، جرگہ کے شرکاء کی تجویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے جرگہ کے شرکاء کی رائے اور قراردادوں کے مطابق اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور تمام پشتونخوا وطن کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل بنائیں گے انہوں نے کہا کہ یہاں مختلف ادوار میں کی گئی مردم شماریوں میں پشتونوں کی تعداد کو کم ظاھر کرکے انکے اضلاع میں جعلی مردم شماری کے زریعے انہیں اقلیت میں بدلنے کی سازشیں کی گئیں ضلع پشین کی پندرہ لاکھ سے زائد ابادی پر کٹ لگا کر آٹھ لاکھ ظاھر کی گئی اس طرح کوئٹہ سمیت چمن سے لیکر ڑوب تک پشتون اضلاع میں مردم شماری میں مبینہ جعلی طریقے سے تیس لاکھ سے زائد کٹوتی کرکے پشتون آبادی کم ظاہر کی گئی تاکہ یہاں کے عوام کو حقوق اور وسائل سے محروم کر کے ان کے معاشی سیاسی اور علاقائی وسائل پر ڈاکہ ڈالا جاسکے، انہوں نے کہا کہ ضلع پشین کی وسیع آبادی کو بنیاد بنا کر علاقے کی معروضی حالات کے تناظر میں الگ اولسی جرگہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ جرگہ تمام پشتون عوام کا جرگہ ہے جسکا اہتمامِ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کیا ہیں لیکن اس میں یہاں کے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے قبائلی معتبرین زعماء تاجر وکلاء ڈاکٹرز انجینئرز صحافی اور وطن کے مسائل سے باخبر شخصیات شرکت کرینگے انہوں نے کہا کہ پشین سمیت ملحقہ علاقوں میں لاکھوں ایکڑ زمین ساہیوال اور فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے افراد کو الاٹ کر کے ہمارے اپنے معدنی وسائل دوسروں کے دسترس میں دے کر ہماری حق ملکیت ختم کی جارہی ہے ملکی قوانین کے تحت معدنی وسائل پر سب سے پہلا حق مقامی باشندوں کا ہے لیکن ہمارے عوام کو اس بنیادی حق سے محروم رکھنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن کو درپیش ان تمام مسائل کا حل کسی ایک پارٹی یا فرد کے پاس نہیں ان اجتماعی مسائل کے حل کے لیے تمام پشتون عوام کو یکجا ہوکر باہمی اتحاد اور اتفاق کے ذریعے لائحہ عمل مرتب کرنی ہوگی اور اس حوالے سے تمام پشتون عوام کی رائے کو مقدم رکھتے ہوئے اپنے ساتھ یکجا کرنا ہوگا اور آپنے وسائل کو اپنی قومی دسترس میں لانے کے لیے،اپنے حق کی ملکیت تسلیم کرانے کے لیے غور حوض کرانے ہونگے بنوں جرگے کے اعلامیہ کے تناظر میں پشتونخوا وطن میں اولسی جرگوں کا انعقاد ہوگا جنوبی پشتونخوا کے بعد خیبرپشتونخوا میں بھی اولسی جرگے منعقد ہونگے انہوں نے کہا کہ پشتون تاریخ میں کبھی بھی دہشتگرد نہیں رہا ہے اور نہ دہشتگردی پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی بحثیت قوم بیرونی یلغارگر قوتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی سرزمین کا دفاع کیا ہے ہم اپنی سرزمین پر اپنی حکمیت کے لیے ماضی سے لے کر آج تک سیاسی اور جمہوری جہدوجہد کے لیے سرگرم عمل ہے بحیثیت مسلمان اور پشتون ہم نے ہر دور میں اپنی سرزمین کے دفاع سر انجام دیتے ہوئے فریضہ سر انجام دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے سکندر یونانی سے لیکر فرنگی استعمار تک اپنی سرزمین کو اپنے سروں کی قربانیاں دے کر تحفظ کیا ہے اور مستقبل میں بھی اپنے قومی حقوق اور اختیار اور حق حکمیت کے اصول کے لیے دریغ نہیں کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے