بلوچستان میں اختیارات کو غلط استعمال کیا جارہا ہے جس کے نتائج خطرناک ہوں گے،میر اسرار اللہ زہری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ میر اسرار اللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان میں بلوچ نوجوان پولیٹیکل ورکرز پارلیمانی نظام سے لاتعلق ہوگئے ہیں بلوچستان میں ڈمی ریفرنڈم کرائے تب پتا چل جائے گا لوگ کتنے مایو س ہوچکے ہیں ملک میں آئین و قانون کو کوئی نہیں مانے گا تو اس ملک میں جنگل کا قانون ہوگا 18ویں ترامیم کا حصہ حکمرانوں نے صوبوں تک نہیں دیا ہے یہ ظلم کا انتہا ہے بلوچستان میں اختیارات کو غلط استعمال کیا جارہا ہے جس کے نتائج خطرناک ہوں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا میر اسرار اللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ نوجوان پولیٹیکل ورکرز پارلیمانی نظام سے لاتعلق ہوگئے ہیں بلوچستان میں مسائل پیدا کرنے والوں کو خود پتا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے اگر وہ چاہتے ہیں تو مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں اگر بلوچستان کے مسئلہ کو حل نہیں کریں گے پہلے چالیس فیصد اور اب نوے فیصد بلوچستان کے لوگ پارلیمانی نظام سے لاتعلق ہوجائیں گے آج بھی بلوچستان میں ڈمی ریفرنڈم کرائے تب پتا چل جائے گا لوگ کتنے مایو س ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں آئین و قانون پر من و عن سے عملدر آمد آج بھی کیا جائے پاکستان سمیت تمام صوبوں کے مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں ہمیں یقین ہے کہ کوئی قانون پر عملدر آمد نہیں کرے گا نہ ہی سیاست دان اور نہ ہی کوئی اور کرے گا انہوں نے کہا کہ جس ملک میں آئین و قانون کو کوئی نہیں مانے گا تو اس ملک میں جنگل کا قانون ہوگا اگر آپ بلوچستان میں الیکشن جیتنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے پیسہ دینا لازمی ہے انہوں نے کہا کہ 18ویں ترامیم کا حصہ حکمرانوں نے صوبوں تک نہیں دیا ہے یہ ظلم کا انتہا ہے بلوچستان میں اختیارات کو غلط استعمال کیا جارہا ہے جس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے