شہداء ڈی چوک جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے شہدا ہیں،عمران خان کی رہائی کے لیے جد وجہد جاری رہے گی،محمود خان اچکزئی

پشاور(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے باغ ناران سانحہ ڈی چوک 26نومبر کے شہدا کے تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ26نومبر کے جلوس میں شامل جن انسانوں پر گولیاں چلائی گئی وہ جلوس اس لیئے تھا کہ 8فروری کو جو الیکشن ہوئے تھے وہ الیکشن زر وزور کی بنیاد پر ، رشوت دیکر جو پارلیمنٹ بنائی گئی ، یہ عوام کے منتخب کردہ نمائندوں کی پارلیمنٹ نہیں ،اور جو پارلیمنٹ عوام کی منتخب کردہ نہیںاسے اس ملک پر حکمرانی کا کوئی حق حاصل نہیں اور اس کے خلاف ہم نے متحد ہونا ہے۔ اور اس کے لیے تحریک انصاف کے ساتھیوں ڈسپلن اورتنظیم کی ضرورت ہوگی ۔ کوئی کہے یا نہ کہے 26نومبر کو جو بچے مارے گئے ہیں ہم ان کے خاندانوں سے بہت بڑی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔ تحریک انصاف کے وکلاء ، تحریک انصاف کے سپورٹرز، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اکابرین ہمارا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف، محسن نقوی اور آئی جی پولیس اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے وہ ہی ہمارے بچوں کے قاتل ہیں ۔ ہم نے اس لیئے بچے نہیں پالے کہ آپ ان کو ماریں ۔ ان کے خلاف ایف آئی آر عوام کی طاقت سے کٹے گی ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کرم ایجنسی میں 150لوگوں کو مارا گیا ۔ میں اس قیصر سے استدعا کرتا ہوں کہ خیبر پشتونخوا اسمبلی کا ایک وفد جائیں ۔ ہمارے صوبے اور خیبر پشتونخوا صوبے کے جنہوں نے آپ کو ووٹ دیئے ہیں ۔ ڈیڑھ سو آدمی مارے گئے ہیں ۔ آج تک نہ مرکزی نہ ہی صوبائی حکومت نہ قومی اسمبلی کا وفد ان کے پاس گیا ہے ۔ آپ مہربانی کریں ان کے پاس جائیںشہدا کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کریںاور ان کے غم میں خود کو شریک سمجھیں۔ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم نے ان 8شہیدوں اور کُرم ایجنسیوں کے شہدا کو نہیں بھولنا ۔ اُن کے ساتھ وفاداری کا تقاضا یہ ہے کہ ہم نے اس سارے صوبے میں مالاکنڈ سے لیکر ڈیرہ اسماعیل خان اور چترال سے لیکر ضلع ہزارہ تک ہم نے تحریک چلانی ہے اور پھر سارے پاکستان کے اضلاع میں تحریک چلاکر پھر اکھٹے اسلام آباد کی طرف بڑھنا ہے ۔ ہمارے بچے ہم نے اس لیئے نہیں جنے کہ کوئی بغیر پوچھے مارے لوگوںکو ان کا کیا گناہ تھا ۔ یہ آئین کی دفاع، جمہوریت اور پاکستان کے شہید ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے