بغیر کسی نوٹس اور تحقیقات کے صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کرنا آزادی صحافت پر ایک کھلا حملہ ہے،بی یو جے
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے)نے پیکا جیسے کالے قانون کے تحت 150 صحافیوں کے خلاف مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ بغیر کسی نوٹس اور تحقیقات کے صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کرنا آزادی صحافت پر ایک کھلا حملہ ہے، جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔بی یو جے نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے جنرل سیکریٹری آصف بشیر چوہدری اور دیگر صحافیوں کے خلاف کارروائیوں کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان مقدمات کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے کہا کہ صحافی پہلے ہی بدترین معاشی حالات اور مشکلات کا شکار ہیں، اور اس طرح کے اقدامات ان کو مزید مشکلات میں ڈالنے کے مترادف ہیں۔بی یو جے نے اس بات پر زور دیا کہ فیک نیوز کے خلاف کارروائی کے بہانے آزادی صحافت کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کہ صحافتی اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحافی برادری ان کالے قوانین کے تحت کارروائیوں کی بھرپور مزاحمت کرے گی اور آزادی صحافت کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھے گی۔بی یو جے نے زیر عتاب تمام صحافیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ایسے اقدامات صحافت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں، جنہیں ہر صورت میں مسترد کیا جانا چاہیے۔