اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پارلیمنٹ قانون سازی میں آزاد نہیں،حافظ حمد اللہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جے یو آئی کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ ایوان صدر کے اعتراضات سے "بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ اصل مقصد مدارس کو فیٹیف کے دبا میں لانا ہے یہ ثابت ہوگیا کہ پاکستان کا پارلیمنٹ نہیں، بلکہ فیٹیف کا پارلیمنٹ ہے اور سوال اٹھایا کہ کیا فیٹیف ہمیں بتائے گا کہ کون سا ادارہ کس قانون کے تحت کام کرے گا انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قوم پر یہ حقیقت عیاں ہوگئی ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پارلیمنٹ قانون سازی میں آزاد نہیں ہے۔انہوں نے ایوان صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوان صدر کے بابوں نے سوسائیٹیز ایکٹ کو پڑھا ہی نہیں، ورنہ اعتراضات اٹھانے کی نوبت ہی نہ آتی کیا سوسائیٹیز ایکٹ کا قیام صرف فائن آرٹ کے لیے ہے اور ایوان صدر سے یہ سوال کیا کہ آج تک فائن آرٹ کے کتنے ادارے قائم ہوئے ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہیں ایوان صدر کے اعتراضات کو محض "جھوک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اعتراضات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں اور ان کا مقصد مدارس کے لیے ایک نیا قانون بنانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔