ٹیکسی اسٹینڈ پیٹرول پمپ کا سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار روپے کرایہ اداکرتے ہیں،سید قیام الدین آغا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) آل بلوچستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسیشن کے صدر سید قیام الدین آغا نے کہا ہے کہ ٹیکسی اسٹینڈ پیٹرول پمپ کا سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار روپے کرایہ اداکرتے ہیں اگر حکومت سمجھتی ہے کہ یہاں کا کرایہ بڑھا یا جائے تو ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر اس مسئلے پر بات کی جائے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفر نس کر تے ہوئے کہی۔سید قیام الدین آغا نے کہا کہ پیٹرول پمپ ٹیکسی اسٹینڈ سرکلر روڈ کوئٹہ کو میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے عملے نے سیل کیا تھا ہم گزشتہ 63 سال سے قانونی طریقے سے پمپ چلاتے آرہے ہیں اور باقاعدگی سے گورنمنٹ کو ٹیکسز اور جملہ واجبات ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سالانہ حکومت پاکستان کو کروڑوں روپے کا ٹیکس ادا کر رہے ہیں اسکے علاوہ ہم اپنے پیٹرول پمپس سے اپنے مارجن کا 12 فیصد انکم ٹیکس محکمہ اوزان و پیمائش کا سالانہ فیس،ایکسپلو زنگ ڈیپارٹمنٹ کا سالانہ فیس تمام یوٹیلیٹی بلز پر تمام ٹیکسز وغیرہ اکٹھا کر کے حکومت پاکستان کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر میں ہم گزشتہ 70 سال سے کاروبار کر رہے ہیں اور ہم نے دن رات ایک کر کے محنت کر کے اس مقام تک پہنچتے ہیں اور قانون کو بھی مکمل طور پر فالو کرتے ہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھر پور تعاون کرتے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی موقع پر کوئی پیچیدگیاں آتی ہیں تو وہ بھی باہمی تعاون سے مل بیٹھ کر قانونی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پمپ سیل ہونے کے دوران ہم متعلقہ حکام سے مل چکے ہیں اور جو بھی مسئلہ ہے انکو حل کرنے کا یقین دہانی کرا چکے ہیں ہمیں اپنے صوبے سے محبت ہے اس شہر اور صوبے کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں بلوچستان حکومت کی کاوشوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اپنے بساط کے مطابق کے تعاون کا مکمل طور پر یقین دلاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایڈمنسٹر نے تاحال ابھی تک ہمیں بلایاانکی ٹیم نے صرف پیٹرول پمپ کوسیل کیا ٹیکسی اسٹینڈ پیٹرول پمپ کا سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار روپے کرایہ اداکرتے ہیں حکومت عوام کو روزگار دینے کے قابل نہیں ہے۔