ملک کے جابر نظام کو شام کے ڈکٹیٹرکے حالیہ انجام سے سبق حاصل کرنا چائیے،نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک کے جابر نظام کو شام کے ڈکٹیٹرکے حالیہ انجام سے سبق حاصل کرنا چائیے، ظلم و جبر کا نظام پائیدار نہیں، انسانی حقوق کی پامالیوں کو روک کر بلوچستان میں ایک سیاسی و جمہوری عمل کی ابتداء، آئین،قانون، انسانی و قومی حقوق پر عملدرآمد کیا جائےیہ بات انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے جاری بیان میں کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں صوبہ کی نمائندگی نہیں ہے، صوبے کے معاملات کو قانون، اخلاقیات اور اصولوں کے بجائے دھونس دھمکی اور طاقت کے ذریعے چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک کے جابر نظام کو شام کے ڈکٹیٹرکے حالیہ انجام سے سبق حاصل کرنا چائیے تمام تر مظالم کے باوجود اسے مجبور ہوکر ملک چھوڑ کر جانا پڑا، یہاں بھی وہی نظام رائج ہے تاہم ظلم و جبر کا نظام کبھی پائیدار نہیں رہتا اس ظلم کو روک کر ایک سیاسی و جمہوری عمل کی ابتداء کی جائے آئین،قانون، انسانی و قومی حقوق پر عملدرآمد کیا جائے ورنہ جابر ہمیشہ بدحالی کا شکار رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے آئینی، قانونی، تاریخی حقوق غصب کرنے کے بعد اب لوگوں کی آبائی زمینوں اور معدنیات پر بھی قبضہ کیا جارہا ہے، ایسے میں ہر مقامی شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حقوق کا دفاع کرے۔