افغانستان میں منشیات پر پابندی کے بعدمنشیات فروشوں نے بلوچستان کا روخ کرلیا ہے،فضل محمد نورزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)فضل محمد فاونڈیشن کے سربراہ فضل محمد نورزئی نے خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں لاکھوں نوجوان منشیات کے عادی ہوچکے ہیں ہمارے لاکھ کوششوں کے باوجود منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے صوبے میں ہمارے 22سینٹر ز ہیں جس میں ہم منشیات کے عادی افراد کا اپنی مدد آپ کے تحت علاج کرارہے ہیں صوبے میں بڑے پیمانے پر پوست افیوم کی کاشت ہورہی ہے اس کی روک تھام کے لیے حکومت اقدامات اٹھائیں ورنہ کل ہم میں سے کسی کے بچے بھی محفوظ نہیں رہیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا فضل محمد نورزئی کا مزید کہنا تھا کہ آج کے پریس کانفرنس کے توسط سے میں وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل چیف جسٹس بلوچستان جسٹس ہاشم خان کاکڑ سے اپیل کرتھا ہوں کہ اللہ کے واسطے اپنے نوجوان نسل کو بچانے کے لیے اقدامات ا؟ٹھائیں اس وقت بلوچستان میں لاکھوں ایکڑ پر افیوم کا کاشت ہوا ہے جسے ہم منشیات کا سونامی سمجھتے ہیں آج ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا کاشت بلوچستان میں ہوا ہے جس میں قلعہ عبداللہ پشین مسلم باغ سنجاوی ژوب کوہلو خضدار نوشکی گوادر چاغی مستونگ سر فہرست ہیں افسوس اس بات کا ہے کہ لوگ اس وقت اپنے جائز کاروبار چھوڑ کر کے منشیات افیوم اور بنگ کی کاشت کے طرف جارہے ہیں حکومت خواب خرگوش میں سورہی ہے میرے ساتھ سٹیج پر بیٹھے لوگ بھی کسی کی اولاد ہیں جو اس وقت منشیات کے عادی ہے وزیر اعلی اگر ان منشیات کو نہیں روکا گیاتو کل آپ کا بچہ بھی منشیات میں مبتلا ہوسکتا ہے آج ہم نے آپ کو خبردار کیا کل نہ کہنا کہ خبر نہیں ہوئی ہم اگلے ہفتہ سے احتجاجی تحریک کا آغاز کررہے ہیں اگر حکومت نے ایکش نہیں لیا تو اسے منشیات کے پھیلاو میں برابر کا شریک تصور کیا جائے گا منشیات کی کاشت کار اور زمینداروں کے خلاف فورا سے پہلے کاروائی شروع کی جائے تیس ہزار سے زائد نئے ٹیوب ویل لگائے جارہے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے افغانستان میں طالباان کی جانب سے منشیات ر پابندی کے بعد منشیات فروشوں نے بلوچستان کا روخ کرلیا ہے جہاں بڑھے پیمانے پر منشیات کی کاشت کی جارہی ہے اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے بلوچستان میں اس وقت دو لاکھ سے زائد افراد منشیات کی لت میں پھنس چکے ہیں۔