پاکستان میں واحد قوم پشتون ہیں جو ملک میں چار مختلف یونٹوں میں منقسم ہیں،محمود خان اچکزئی
سبی (ڈیلی گرین گوادر) سبی پشتون افغان وطن میں اہمیت کا حامل ہے یہ افغانوں کا جنوبی برج تھا، جرگے کا انعقاد اس لئے یہاں کیا کہ اپنے بھائیوں کے ساتھ اپنی قوم کے مشکلات و مسائل بیان کریں انہیں سنیں تاکہ بعد میں ہمارے فیصلوں کے وقت کسی کو گلہ نہ ہو کہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا،اپنی تمام تر بدکاریوں اور کمزوریوں کے باوجود ملک کی ایجنسیاں اتنی نا اہل نہیں بلکہ وہ گدلے پانی میں سوئی تک ڈھونڈ سکتے ہیں لیکن ہمارے بچے اغواء ہورہے ہیں،وسائل لوٹے جارہے ہیں زمینیں قبضہ ہورہی ہیں مزدوروں کو مارا جارہا ہے،کوئلے سے لدھے ٹرکوں کو جلاکر ڈرائیورز کو مارا جارہا ہے، راڑہ شم میں فورسز کے چینوں اور اسسٹنٹ کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر سے آدھے گھنٹے کے فاصلے پر راستوں میں بے گناہ لوگوں کو مار کر انکے ٹرکوں کو گھنٹوں تک جلایا گیا،پشتونوں کے سرزمین کو غیر لوگ ہزاروں ایکڑ کے حساب سے الاٹ کیا جارہا ہے، ایسے حالات میں ہم نے فیصلہ کیا کہ اپنے قوم کے پاس چلے جائیں،تاریخ میں پہلے بھی جب پشتونوں کی حالت ایسی ہوتی تو وہ جرگے بلاکر اپنے قوم کو یکجا کرتے، میروائس خان نیکہ نے پہلا جرگہ کیا جس کے بعد پشتون افغان قوم کو بدترین ظلم سے نجات دلائی،اصفہان تک افغان حکومت بنائی پھر دوسرا جرگہ احمدشاہ بابا نے کیا جس کے نتیجے میں وہ کلکتہ اور ہندوستان تک گئے۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم جرگہ کرکے آزاد مملکت چاہتے ہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ ہم نے اس ملک میں غلاموں کی طرح نہیں رہنا۔ یہ ملک اس لئے نہیں بنا کہ اس میں کوئی غلام اور کوئی آ قاہو ہم سب قومیں پشتون بلوچ سندھی سرائیکی اور پنجابی اپنے اپنے تاریخی وطنوں پر آباد ہیں یہ وطن ہمیں کسی نے خیرات میں نہیں دیا بلکہ یہ ہزاروں سالوں سے ہمارے آبا و اجداد نے اپنے سروں کی قربانی دیکر پالا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمودخان اچکزئی نے سبی میں سبی ڈویژن جرگہ کے پہلے سیشن سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ سبی ڈویژن جرگہ میں زیارت،سنجاوی، ہرنائی، کوھلو اور سبی کے مختلف قبائل کے معتبرین نے شرکت کی۔ دو روزہ جرگہ نواب محمد ایازخان جوگیزئی کی صدارت میں تاریخی سبی جرگہ ہال میں جاری ہے۔ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں واحد قوم پشتون ہیں جو ملک میں چار مختلف یونٹوں میں منقسم ہیں بلوچ پنجابی اور سندھی کے اپنے اپنے صوبے اپنے گورنرز و وزیراعلی ہیں صرف پشتون اپنے متحدہ صوبے اور حکومت سے محروم ہیں محمو۔دخان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخوا وطن میں تمام زمینوں کے مالک موجود ہیں قبائل کی ایک ایک انچ زمین واضع ہے یہاں کوئی سرکاری زمین نہیں ہمارا وطن دنیا جہان کی معدنیات سے مالامال ہے لیکن ہمارے بچوں کا اس پر واک و اختیار نہیں۔ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ہم پشتونوں کے پاس اسلئے آئے ہیں کہ اگر ہماری بات غلط ہے تو ہمیں بتادیں ہم بیٹھ جائینگے اگر ہم صحیح ہیں تو ہمارا ساتھ دیں۔ ہم ایک قوم ہیں اور ایک دوسرے کی میراث کے حقدار ہیں۔ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ہم دوسروں کے ایک انچ زمین کے دعویدار نہیں دوسروں کی زمینوں کو قبضہ کرنا ظلم اور اپنی زمین دوسروں کیلئے چھوڑنا بے غیرتی ہے ہم نے نہ ظلم کرنا ہے اور نہ ہی بے غیرتی ہم نے وطن کی دفاع کا فیصلہ کیا ہے اب اگر کوئی پشتون ہمارا ساتھ نہ بھی دے ہم انکا خون بہا بھی لینگے۔ آزاد اور غلام قوموں کے درمیان فرق بھی یہی ہے کہ آج اگر یہاں روس چین امریکا یورپ کے کسی ملک کی کوئی خاتون بھی اس ملک میں کہیں گم ہوجائے تو پورا ملک اسوقت تک کھڑا ہوگا جب تک وہ زندہ یا مردہ نہ ملے۔ پشتون اس ملک میں اغواء ہورہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنا لائحہ عمل خود بنائیں۔