ڈی چوک احتجاج: کچھ پتا نہیں کس نے کہاں سے فائرنگ کی، پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے،رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گو ادر)وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کچھ پتا نہیں کس نے کہاں سے فائرنگ کی، اسلام آباد میں ڈی چوک پر جو کچھ ہوا اس پر پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے، قبل از وقت انتخابات سمیت تمام مسائل پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر 10سے 15 ہزارلوگ جمع تھے جن میں 7 سے 8 ہزار مسلح تھے، اندھیرا ہونے کے بعد فائرنگ شروع ہوئی کچھ پتا نہیں کس نےکہاں سے فائرنگ کی، ڈی چوک پر جو کچھ ہوا حکومت اس کی صاف وشفاف انکوائری کرانا چاہتی تھی۔
رانا ثنا اللہ نےکہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے جھوٹے پروپیگنڈوے کو تسلیم کرے تاکہ پارلیمانی کمیشن شفاف تحقیقات کرسکے، ڈی چوک پرجو کچھ ہوا اس پرپارلیمانی کمیشن بننا چاہیے، پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمان میں بیٹھ کربات کریں ہم معاملات کوحل کرنےکو تیار ہیں، ہم اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ سیاسی مسائل کا حل صرف سیاسی مذاکرات میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں لازم ہےکہ آپ دوسرےکے وجودکوتسلیم کریں تاکہ آپ کے وجود کو تسلیم کیا جائے، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، آئیں بیٹھیں تمام مسائل کو حل کریں۔خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس کا مخالف ہوں، حالات خراب ہیں گورنر راج سے مزید خراب ہوں گے، قبل از وقت انتخابات سمیت تمام مسائل پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔