میری حکومت ایک دن رہے یا سالوں کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آ ؤں گا،میرسرفراز بگٹی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ٹریڈ اور بزنس کو ترقی دئیے بغیر کسی ملک اور صوبے کی معاشی خوشحالی ممکن نہیں، قانونی تجارت کی حوصلہ افزا کی جائے گی مگر اسمگلنگ کو لیگل ٹریڈ کانام نہیں دیا جاسکتا ہم بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کی آواز بنیں گے اور اپنی جائز بات وفاق سے بھی منوائیں گے،معصوم طا لب علم مصور خان کی اغواء کے واقعہ کا دکھ اور افسوس ہے مگر اس کو سیاست کی نذر کر نا قابل مذمت عمل ہے،اسلام آباد پر ملک کے ایک صوبے کی جانب سے چڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے رینجرز جوانوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، یہ صحیح ہے کہ جلسہ،جلوس اور احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے مگر لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اس دوران ریاست اور حکومت کو مینجمنٹ کا حق بھی یہی آئین دیتا ہے۔ میری حکومت ایک دن رہے یا سالوں کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آ ؤں گا۔این 50شاہراہ کی دورویہ تعمیر کیلئے وفاق سے 13ارب روپے منظور ہو چکے ہیں اس منصوبے پر جلد کا م کیا جا ئے گا،اسٹیٹ بنک و دیگر کی جا نب سے غیر اعلانیہ طور پر بلو چستان کوریڈ زون قرار دینا الارمنگ ہے اس سلسلے میں با ت کریں گے،وومن انفورسمنٹ ہماری اولین ترجیح ہے خواتین کو اسٹرینتھن کئے بغیر معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبرا ن کے ساتھ اجلاس کے دوران اور اس سے قبل میڈیا نمائندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا۔ اجلاس کے دوران چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف حاجی غلام فاروق خلجی،صدر محمد ایوب مریانی جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام،یونائیٹڈ بزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر،سابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری،ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر خان خلجی،محترمہ قر العین ودیگر نیزوم لنک کے ذریعے بینکوں کی جانب سے بلوچستان کو غیر اعلانیہ طور پر ریڈ زون ڈیکلیئر کرنے،بلوچستان بنک اورایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام،اسٹیٹ بنک کے ای ایم آئی فارم کے نفاذ،ایکسپو سنٹر کے غیر موزوں مقام پر تعمیر،مائنز کو انڈسٹری کا درجہ دینے،ایران کے ساتھ ترکی کے ماڈیول کے مطابق تجارت کرنے،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے بنانے ودیگر بارے مختلف تجاویز دی گئی اور اس بابت مطالبات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھے گئے۔اس موقع پروزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جب تک کسی ملک اور صوبے میں ٹریڈ اور بزنس کو ترقی نہیں ملے گی اس وقت تک معاشی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا، وومن انفورسمنٹ ہماری اولین ترجیح ہے خواتین کو اسٹرینتھن کئے بغیر معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتامجھے خوشی ہے کہ بلوچستان میں پانچ ڈپٹی کمشنرز خواتین ہیں جو بہتر انداز میں اپنے فرائض منصبی انجام دے رہی ہیں۔مجھے افسوس ہے کہ بلوچستان میں ایکسپو سنٹر کا قیام بھی لسانی تضاد کی نذر ہو گیا ہے ہم اسے دیکھیں گے کہ اس سلسلے میں کیا کرنا ہے اللہ ہمیں لسانی ودیگر تضادات سے نکالے قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان کسی ایک زبان اور نسل سے تعلق رکھنے والوں کیلئے نہیں تھا ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا مقصد وہاں پلاسٹک اور چپل بنانا نہیں بلکہ ایکسپورٹ ہونے والی مصنوعات کی تیاری ہے بوستان اکنامک زون کی اراضی کے مسئلے کا حل چاہے سیاسی طور پر ہو یا قبائلی ودیگر طرز پر ضرور اور جلد نکالیں گے اس سلسلے میں بلال کاکڑ،اسفندیارودیگر پر مشتمل کمیٹی آج ہی نوٹی فائی ہو جائے گی،میں صوبے اور وفاق سے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بوستان اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کیلئے آگے آئے ہم انہیں سیکورٹی اور دیگر تمام سہولیات کی فراہمی ممکن بنائیں گے آج وعدہ کرتا ہوں کہ اب کسی بیوروکریٹک اور ریڈ ٹیپپنگ رکاوٹوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ این 50کو دورویہ بنانے کیلئے ہم نے وفاق سے رابط کیا تھا اور ہمیں خوشی ہے کہ اس سلسلے میں 13ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے اس سلسلے میں جلد کام شروع ہوگا مائنز ٹیکس و دیگر بارے میں بزنس کمیونٹی بلال کاکڑ اور زرکون صاحب کو بتائیں جہاں تک مائننگ کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے کا تعلق ہے تو یہ ٹیکسز کی وجہ سے وفاقی حکومت سے منسلک مسئلہ ہے اس کی وجہ سے سب سے زیادہ مائنز ورکرز مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی پولیس اور لیویز اہلکار کو اجازت نہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر کسی مال بردار ٹرک کو روکے، ایسا کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی اسٹیٹ بینک اور دیگر کی جانب سے بلوچستان کو غیر اعلانیہ طور پر ریڈ زون ڈیکلیئر کرنا الارمنگ ہے اس بابت اسٹیٹ بنک کے گورنر و دیگر متعلق حکام کو بلا کر بات کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مافیاز کا سامنا ہے صفا کوئٹہ منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے لوگ بوریوں میں کچرہ نکال کر نالیوں میں ڈال رہے ہیں مگر ہم کوئٹہ کو صفا کرکے دکھائیں گے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہم ہر حد تک جائیں گے۔اس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے میں میر سرفراز بگٹی نے اسلام آباد پرچڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے رینجرز جوانوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ صحیح ہے کہ جلسہ،جلوس اور احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے مگر لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اس دوران ریاست اور حکومت کو مینجمنٹ کا حق بھی یہی آئین دیتا ہے۔ایسی صورتحال میں جب اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور مہنگائی سنگل ڈی جیٹ تک آ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات اور مسائل کا حل چاہتے ہیں جو مسائل صوبائی سطح کے ہوں گے ان کے حل کیلئے ہم فوری اقدامات دیں گے جن کا تعلق وفاقی حکومت سے ہوگا انہیں ہمیں وفاق کو پہنچائیں گے ہم نے زمینداروں کے سولر رائزنش کے لئے وفاق سے بات کی تو وفاقی حکومت نے 50ارب روپے کی منظوری دی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشگردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس سلسلے میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا اور مختلف فیصلے کئے گئے وزیر اعظم نے بھی امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔مغوی معصوم طالب علم مصور خان کی عدم بازیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ مجھے معصوم طالب علم مصور خان کی اغوا کا بہت دکھ اور افسوس ہے مگر اس کی آڑ میں سیاست چمکانا ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے ہم بہتر حکمت عملی کے ساتھ معاملے کو دیکھ رہے اور اور قانونافذ کرنے والے ادارے اس بابت موثر انداز میں کام کر رہے ہیں احتجاج تب ہوتا ہے جب آپ کی بات نہ سنی جا رہی ہو اس وقت عدالت عظمیٰ،عدالت عالیہ میں اس معاملے کو سنا جارہا ہے بلکہ میں خود بچے کی فیملی سے تین اور دھرنا کمیٹی سے ایک بار مل چکا ہوں چونکہ بچے کی بازیابی کا حساس معاملہ ہے اس لئے زیادہ محتاط ہیں ورنہ قانون کی عمل داری کرسکتے تھے میری دھرنے کے شرکا ء سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے کو سیاست کی نذر نہ ہونے دیں۔انہوں نے کہا کہ قانونی تجارت کی حوصلہ افزا کی جائے گی مگر اسمگلنگ کو لیگل ٹریڈ کانام نہیں دیا جاسکتا ہم بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کی آواز بنیں گے اور اپنی جائز بات وفاق سے بھی منوائیں گے اسمگلنگ کا فائدہ چند شخصیات کو ہوتا ہے جبکہ قانونی تجارت سے اجتماعی خوشحالی آتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو ایک انگور دینے کو تیار نہیں اور بجلی مفت مانگتے ہیں میری پہلی ترجیح میرٹ کے مطابق بھرتیاں تھی مجھے خوشی ہے کہ کل دورہ پشین کے موقع پر مجھے بتایا گیا کہ ایک چپڑاسی کی بیٹی بھرتی ہوئی ہے پہلے یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا انہوں نے کہا کہ فلڈ پروگرام اور سی سی آئی میٹنگ میں وفاق کی جانب سے سستی کی جارہی ہے ہمیں پا نی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے پر خوشی ہے کہ بہت جلد کیر تھر کی آل سے 57ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو سکے گی انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ بارے ہمارے انتظامات مکمل ہیں ایران کی طرف سے بعض انتظامات ہو نا با قی ہیں اس سلسلے میں ایرانی حکام سے بات کی جا رہی ہے انہوں نے سابقہ وزیر اعظم سے دوستی اور حکومتی معاملات میں مبینہ دخل اندازی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میری حکومت ایک دن چلے یاسو یا پھر سالوں میں کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا میری دوستی علی امین گنڈا پور سے بھی ہے مگر اس کا مطلب ہر گز بلیک میلنگ نہیں اس طرح کے سوالات میری نظر میں یلو جرنلزم کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم 15 جنوری کو اسلام آباد میں ہونے والے بلوچستان سمٹ میں بھی شرکت کریں گے۔اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے بھی اظہار خیال کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر روینو میر عاصم کرد گیلو،بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین بلال خان کاکڑ و دیگر نے بھی شرکت کی۔آخر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔