سندھ حکومت بلوچوں پر مسلط کردہ فیصلوں کو واپس لے،سردار اختر جان مینگل

کراچی (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدسردار اختر جان مینگل نے حکمرانوں بالخصوص حکومت سندھ کے ناروا پالیسیوں کی شدید الفا ظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیاری، ملیر اور کراچی کے دیگر علاقوں میں آباد بلوچوں کے ساتھ حکومتی ناروا سلوک پر افسوس ہے بلوچستان یا دیگر علاقوں کے باسی اپنے عزیز و اقارب، علاج معالجے کی غرض سے کراچی آتے ہیں توسندھ حکومت کا یہ فیصلہ کسی بھی صورت درست نہیں کہ مہمان آنے کے بعد متعلقہ پولیس اسٹیشن میں مہمان کی تفصیلات جمع کی جائیں اس طرح کی پابندیوں کا مقصد مہمانوں کو ذہنی کوفت دینااورہراساں کرنا ہے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بلوچوں کو ملک کا شہری تصور نہیں کیا جاتا آئین میں ہر شہری کو یہحق حاصل ہے کہ وہ جہاں بھی رہائش اختیار کر نا چاہئے اختیار کر سکتا ہے اس پر کوئی قدغن نہیں لگایا جا سکتاآصف علی زرداری بھی بلوچ اور خود کو بلوچ کہنے والے ہی بلوچوں پر مظالم کر رہے ہیں آج کراچی کے بلوچوں کو احساس دلایا جا رہا ہے کہ ان کی حیثیت ایک محکوم قوم کے سوا کچھ نہیں سندھ میں آباد بلوچوں نے پیپلز پارٹی کیلئے بے شمار قربانیاں دیں جسے کوئی نظر انداز نہیں کر سکتاسانحہ کار ساز میں بلوچوں نے پیپلز پارٹی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا مگر یہاں کے باسی انسانی بنیادی حقوق سے محروم اور پسماندگی کی زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی لیاری، ملیر اور دیگر علاقوں کے بلوچوں سے ان کے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے اپنے عزیزوں کو بھی رہائش دینے کیلئے پولیس تھانوں کے چکر لگائیں یہ عمل ناقابل برداشت ہے اگر کسی ہوٹل میں رہائش اختیار کی جائے تو اسے بھی اذیت دینے سے اجتناب نہیں کیا جارہا بلوچوں کیخلاف حکمران بالخصوص حکومت سندھ کا منفی رویہ پیپلز پارٹی سے طویل وابستگی کا صلہ ہے انہوں نے کہا کہ فوری طور پر انسانی حقوق کے برخلاف اقدامات سے گریز کیا جائے اور بلوچوں پر مسلط کردہ فیصلوں کو واپس لیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے