کنٹریکٹ بھرتیوں کیخلاف ہے،مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو او پی ڈی میں ٹوکن احتجاج کرینگے،ڈاکٹر بہار شاہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے رہنما ڈاکٹر بہار شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو پیر سے ٹوکن احتجاج کریں گے اور اگر پھر بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو اگلے ہفتہ سے شعبہ حادثات ٹراما کے علاوہ اوپی ڈیز کو مکمل بند کردیں گے وزیر صحت اور وزیرا علی ہمارے مطالبات تسلیم کریں بصورت دیگر ہم سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان میں شامل تمام تنظیموں کے سربراہا ن شامل تھے ڈاکٹر بہار شاہ نے کہا کہ 3اکتوبر کو احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی 14ستمبر کو بولان میڈیکل کالج میں احتجاجی کال دی تھی وزیر صحت کی سربراہی میں منعقدہ میٹنگ میں چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے ہم کنٹریکٹ پر بھرتیوں کے خلاف ہے ڈپٹی کمشنر کا کام انتظامی معاملات کو سنبھالنا ہے نہ کہ ہسپتال کو سنبھالنا ہے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے غیر قانونی لوگوں کو بھرتی کیا ضلعی انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا کریں دن دھاڑے شہر میں بچہ اغوا ہوتا ہے لیکن کسی کو معلوم نہیں کہ بچہ کہا گیا محکمہ صحت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ہر محکمہ کو چلانے کا ایک قانون ہوتا ہے صوبہ کے ہسپتالوں کو بیچنے کی تیاریاں کی جارہی ہے 13سو نرسیں سیول اور بی ایم سی کو چلانے کے لیے ناکافی ہے اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو پیر سے ہم او پی ڈی میں ٹوکن احتجاج کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ صحت اور حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بہار شاہ نے کہا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان نے گزشتہ دنوں سپینی روڈ پر واقع ایک نجی ہسپتال کا دورہ کیا اور انہیں 20ایکڑ سرکاری زمین تحفے میں دی ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ کس خوشی میں موصوف کئی برس سے سول ہسپتال کے قریب رہائش پذیر ہے انہیں ایک دن بھی ہسپتال آنے کی توفیق نہیں ہوئی یہ در اصل سرکاری ہسپتالوں کو پرائیوٹ مافیاں کو بیچنے کی سازش ہورہی ہے ہم اس سازش کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی محکمہ صحت کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتیاں بھی نامنظور ہے اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو ہم مرحلہ وار احتجاج کریں گے۔