تاجر کے بیٹے کو بازیاب نہیں گیا تو 19 نومبر کو کوئٹہ شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی،رحیم کاکڑ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ نے کہا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے عوام اور تاجر وں کو خوف میں مبتلاکر دیا ہے، بلو چستان میں 85ارب روپے امن و امان کی بہتری کیلئے خرچ کئے جا تے لیکن 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود تاجر رہنما راز محمد کاکڑ کے مغوی بچے کو بازیاب نہیں کیا گیا اگر حکومت اور پو لیس حکام نے اغواء ہو نے والے تاجر کے بیٹے کو بازیاب نہیں کیا تو 19نومبر کو کوئٹہ شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو حضرت علی اچکزئی،میریاسین مینگل،ظفر کاکڑ،اللہ داد اچکزئی،حاجی ہاشم،حاجی سعداللہ اچکزئی،عبدالخالق آغا،عبدالباقی کاکڑ،حاجی شاہ محمد سمیت دیگر کے ہمراہ بلو چستان اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی، اس موقع پر پشتونخواء نیشنل عوامی پارٹی کے نصر اللہ زیرے، بی این پی کے ملک نصیر احمد شاہوانی، جمعیت علماء اسلام کے واحد آغا، عوامی نیشنل پارٹی سردار رشید خان ناصر،نیشنل پارٹی کے چنگیز بلوچ، سعید آغا، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے احمد جان۔ رحیم کاکڑ نے کہا کہ کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان بھر میں امن وا مان کی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے عوام اورتاجروں میں خوف و ہراس اورعدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے ملتانی محلہ سے سفید رنگ کی گاڑی میں سوار مسلح افراد نے اسکول ون سے تاجر رہنما راز محمد کاکڑ کے بچے کو اسکول جاتے ہوئے اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے 48گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود پولیس اوردیگر قانون نافذکرنے والے ادارے مغوی بچے اور ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر کے وسط سے دن دیہاڑے اسکول جانے والے ممتازتاجر راز محمد کاکڑ کے کمسن بچے کو اغواء کرنا پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان، چیمبر آف کامرس اور آل پارٹیز کوئٹہ سے بچے کے اغواء اورامن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحا ل کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز تاجروں اورآل پارٹیز نے کسٹم بلیلی اور بی اے مال کے سامنے احتجاجاً سڑک کو بلاک کیا پولیس اورانتظامیہ کی یقین دہانی پر ہم نے اتوار کی دوپہر12بجے تک اپنا احتجاج ملتوی کیا تھا لیکن تاحال انتظامیہ اور پولیس کی بار بار یقین دہانی کے باوجود تاحال بچہ بازیاب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امن وامان کی صورتحال اور تاجر کے بیٹے کے اغواء سے تاجروں اور عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے عوام اورتاجراپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں صوبے میں امن و امان کی بہتری کیلئے عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ 85ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کی جاتی ہے اور کوئٹہ شہر میں سیف سٹی کے نام سے اربوں روپے کے کیمرے نصب کئے گئے لیکن گزشتہ روز ہائی کورٹ میں آئی جی پولیس نے اقرار کیا کہ سیف سٹی کے 650سے زائد کیمرے کام نہیں کر رہیں جبکہ 200سے زائد کیمرے کام کر رہے ہیں جو انتظامیہ،پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن و امان پر اربوں روپے کی خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود دہشت گردی،اغواء برائے تاوان اوردیگرجرائم کی شرح میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اور امن و امان قائم کرنا حکومت،پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے لیکن وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں ہم حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ صوبے میں اربوں روپے کی رقم امن و امان پر خرچ ہونے کے باوجود عوام کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پرچھوڑدیا گیا ہے تین روز کے احتجاج کے باوجود تاحال بچے کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے جس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان،آل پارٹیز اور چیمبرآف کامرس کی جانب سے 19نومبر بروزمنگل کو کوئٹہ شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی جائے گی اگراسکے باوجود بچے کو بازیاب نہیں کرایا گیاتو ہم اپنے احتجاج کو صوبے بھر میں وسعت دیں گے۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، کورکمانڈر بلوچستان،آئی جی ایف سی،آئی جی پولیس اوردیگر حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ راز محمد کاکڑ کے کمسن بچے کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے اور اغواء میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے۔