بلوچستان کے نوجوانوں بچوں کے قاتلوں کیخلاف سب کو متحد ہوناہوگا،مولاناہدایت الرحمان بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے نوجوانوں بچوں کے قاتلوں کیخلاف سب کو متحد ہوناہوگا بلوچستان کے عوام کو امن میسر ہے نہ ترقی اور خوشحالی کے مواقع میسر ہے بجٹ کا زیادہ حصہ امن وسیکورٹی کیلئے اس کے باوجود عوام کو امن میسرنہیں۔80 ارب خرچ ہڑپ کرنے والے اب مزید آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں امن کے نام پر مصنوعی اقدامات سب کے سب وسائل پرقبضہ بھتہ خوری اور کرپشن کیلئے ہورہاہے عوام الناس 15نومبر جمعہ کو امن دشمنوں کے خلاف اورحقوق کے حصول کیلئے یوم احتجاج منا کر یکجہتی سے جماعت اسلامی کے مظاہروں ریلیوں میں شرکت کریں۔16نومبر کو بلوچستان کے قائدین سرجوڑ کر بلوچستان کے مسائل کے حل کا لائحہ عمل دیں گے بلوچستان کے وسائل واختیارات پر قبضہ کرکے منفی پروپیگنڈہ اور بے عمل اعلانات کرنے والے بری الزمہ نہیں ہوسکتے۔ مستونگ اور کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر پرامن علاقوں میں بدامنی کرنے والوں کو کچھ قوتوں کی حمایت حاصل ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ مستونگ کے دوران مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والو ں کے گھروں میں جاکر فاتحہ خوانی اورہسپتال جاکر زخمیوں کی عیادت کے موقع پر گفتگومیں کیا اس موقع پر امیر ضلع مستونگ حافظ خالد الرحمان شاہوانی ویگر ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے شہداء کی مغفرت درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعابھی کی۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی بدامنی کی اصل وجہ سیکورٹی فورسزوحکومت کی نااہلی،عوام کوجائز بنیادی حقوق سے محترومی،مقتدرقوتوں کاکاروبار،تجارت،اختیارات ووسائل پر قبضہ ہے جگرگوشوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے بدقسمتی سے بلوچستان کے ہرچھوٹے وبڑے شہر ودیہات،ہسپتال،تعلیمی اداروں چوکوں چوراہوں،بازاروں گلیوں،دیہاتوں ہر جگہ سیکورٹی فورسز ڈیوٹی پر موجودہونے کے باوجود عوام کی جان ومال محفوظ نہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکورٹی والے عوام کی جان ومال کی حفاظت کے بجائے کاروبار،سمگلنگ،بھتہ خوری میں ملوث ہیں،ایرانی پٹرول،کوئلہ ٹرکوں سمیت ہر فردگاڑی پر نظرصرف نارواٹیکس وبھتہ لینے کیلئے تورکھتاہے مگر جان ومال کی حفاظت میں غافل رہتے ہیں سب ملکر بلوچستان کے عوام کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔سیکورٹی فورسزکا کاروباربھتہ خوری میں ملوث ہونے کی وجہ سے کب تک ہمارے بچے سکول،مریض ہسپتال اور عوام بازاروں پبلک مقاما ت پردھماکوں سے مرتے رہیں گے اورسیکورٹی کے نام پر فنڈزاہلکاروں وآفیسروں میں چلے جاتے رہیں گے قومی خزانے میں قانونی طریقے سے ٹیکس جانے کے بجائے چندسیکورٹی آفیسرزکے جیب میں کب تک بھتہ وغنڈہ ٹیکس کی شکل میں جمع ہوتے رہیں گے۔