میٹروپولیٹن کی جائیداد کو لیکر مافیا کے ایجنٹ چند پیسے کی خاطر سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کررہے ہیں،کمشنر کوئٹہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند، کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ حمزہ شفقات اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل کاکڑ نے کہا ہے کہ صفا کوئٹہ منصوبے ،شہر میں میٹروپولیٹن کی جائیدادوں سمیت دیگر امور کو لیکر مافیا کے ایجنٹ چند پیسے اور مفادات کی خاطر سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کررہے ہیں اگرایک ارب روپے مالیت کی جائیداد کا کرایہ صرف6ہزار روپے ہوتو کیا کوئٹہ کے شہری نہیں چاہتے کہ انکی ملکیت جائیداد کا کرایہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق طے کیا جائے 31دسمبر تک زون ون میں مکمل طور پر پرائیویٹائز صفائی کا نظام نافذ کردیا جائے گا ۔یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر 5لاکھ ٹن کچرہ کوئٹہ سے اٹھایاجاچکا ہے موجودہ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبوں پر کام شروع کیا آنے والے دنوں میں آئی ٹی پارک کوئٹہ ،سرکلر روڈ پارکنگ پلازہ ،تفتان میں ایل پی جی ٹرمینل ،چمن ماسٹر پلان کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے گا صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ وہ کاروبار کرنے کی بجائے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ملکر زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرے ۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کی صفائی پر وزیراعلیٰ نے چند روز قبل اجلاس کیا ہے جلد ہی تمام مسائل کو دور کرلیا جائے گاکچھ چند پیسوں کی خاطر مافیا کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں انہیں بلاجواز پروپیگنڈہ کرنے کے لئے آگے کیا گیا ہے اگرکسی کو کسی منصوبے پراعتراض ہے تو وہ اس پر متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ منصوبے بہترچلاسکتا ہے تو آئیں بڈنگ میں حصہ لے اورمنصوبے چلاکر دکھائیں ۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر کی سڑکوں کی مرمت سی اینڈ ڈبلیو کے ذریعے کی جارہی ہے جوکہ بہترین کام کر رہا ہے ۔کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ حمزہ شفقات نے کہا کہ کیفے بلدیہ کی زمین کی مالیت 2 ارب روپے ہے اورکرایہ دار نے چھ سال سے کرایہ تک نہیں دیا جوکہ چھ ہزار روپے ماہانہ ہے عدالت نے اس کرایہ کو 50ہزار روپے کیا وہ بھی ادا نہیں کیا جارہا اور اب یہ لیز ختم ہوگئی ہے جس کے بعد اوپن ٹینڈر کئے جارہے ہیں لوگ اس جگہ پر بلڈنگ بناکر 10لاکھ روپے کرایہ دینے کو تیار ہیں مگر ہمیں یہاں تعمیرات کی اجازت نہیں ہے ٹیکسی اسٹینڈ پر واقع پٹرول پمپ نے گزشتہ دس سال سے 10ہزار روپے بھی جمع نہیں کرائے کیا ہم کوئٹہ شہر کے عوام کی جائیدادوںپر چور بازاری کرنے دیں ،امداد ہسپتال کے مالکان نے ابتک ایک روپیہ بھی جمع نہیں کرایا ،جناح کلاتھ مارکیٹ کی مالیت دو ارب روپے سے زائد جبکہ ماہانہ کرایہ 15ہزار رپے ہے ،بلدیہ پلازہ 4ارب روپے کا ہے اوراس سے صرف 30ہزار روپے کرایہ آتاہے۔انہوں نے کہا کہ ایک مافیاسرگرم ہے جو سوشل میڈیا پرمنفی پروپیگنڈہ کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں اسوقت 30لاکھ ٹن کچرہ موجود ہے جن میں سے 400ٹن کچرہ روزانہ اٹھایا جاسکتا ہے جبکہ ہر روز 1600ٹن کچرہ پیدا ہوتا ہے کچرہ اٹھانے کیلئے 4ارب روپے چاہئے جبکہ ہمارے پاس صرف90کروڑ روپے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 12سال سے بند پڑی ہوئی بلڈنگ میں آئی ٹی پارک بنایا ہے جس سے ہرسال 1ہزار نوجوان اپنے لئے روزگار پیدا کریں گے چمن میں پرائیویٹ سیکٹر کے زریعے ماسٹر پلان بنارہے ہیں بوستان میں بھی کام کیا جائے گا مستونگ روڈ پر میٹروپولیٹن کی جائیدادوں کو بھی فعال کیا جائے گا۔ا نہوں نے کہا کہ صفا کوئٹہ منصوبے کا آڈٹ کیا گیا ہے جس میں 90فیصد اطمینان کا اظہارکیا گیا ہے 31دسمبر تک کوئٹہ کے زون ون میں صفائی مکمل طور پرشروع کردی جائے گی اس موقع پربلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل کاکڑ نے کہا کہ مارچ سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی نے اپنا کام فعال طور پر شروع کیا ہے گرین بس منصوبہ ملک میں سب سے زیادہ کامیاب ماس ٹرانزٹ منصوبہ ہے جوکہ سب سے کم سبسڈی پر چل رہاہے ہر منصوبے سے قبل جامع حکمت عملی ،قانونی و معاشی پہلووں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور بورڈ کی منظوری کے بعداوپن آکشن کے ذریعے منصوبے ہوتے ہیں ہرمنصوبے کا مسلسل آڈٹ ہورہاہے اور نگرانی بھی کی جاتی ہے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے تحت چلنے والے منصوبون کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے مستقبل میں مزید ایسے منصوبے شروع کئے جائیں گے جس سے صوبے کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔