حکومت قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مل کر بلوچستان میں امن کی بحالی کو یقینی بنائیں،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر رکن صوبائی اسمبلی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کنفلیکٹ زون میں موجود ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر کی نظریں بلوچستان پر مرکوز ہیں یہی وجہ ہے کہ بلوچستان دہشت گردی کے نرغے میں ہے صوبائی حکومت اربوں روپے امن کی بحالی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ پر خرچ کرنے کے باوجود امن کے قیام کو شرمندہ تعبیر نہیں بنا سکی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی، مرکزی نائب صدر سردار کمال خان بنگلزئی، صوبائی صدر محمد اسلم ،صوبائی رکن اسمبلی خیر جان بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے رکن حاجی عطا محمد بنگلزئی، وائس چیئرمین بی ایس او بابل بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کلی کونگڑ، محلہ زرخیلان، خواجہ خیلان، کلی غزگی، کلی چکل ہارون، سمیت مختلف مقامات پر شہدا کے اہل خانہ کے پاس جا کر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کرتے ہوئے مرحومین کے بلند درجات اور انکی اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کر نے کی ہمت و توفیق دینے کی دعا کی اور کہا کہ ہم ان کے اس غم اور دکھ میں برابرشریک ہیں اس موقع پر صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آغا فاروق شاہ، ضلعی صدر حاجی نذیر سرپرہ، صوبائی لیبر سیکرٹری میر احمد بلوچ، پارٹی رہنما میر سکندر ملازئی ،ظفر بلوچ، خورشید بلوچ، سجاد دہوار، نواز بلوچ، کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اس وقت کنفلکیٹ زون میں واقع ہے یہی وجہ ہے کہ بلوچستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بنا ہوا ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بلوچستان کی سرزمین کو قدرت نے بیش بہا قیمتی قدرتی وسائل سے نواز رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کی نظریں بلوچستان پر لگی ہوئی ہیں حالانکہ حکومت اربوں روپے امن و امان کی بحالی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ پر خرچ کرنے کہ باوجود امن کی بحالی میں ناکام ہے اور آج تک دہشت گردانہ واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کی کٹہرے میں نہیں لایا جا سکاانہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مل کر بلوچستان میں امن کی بحالی کو یقینی بنائیں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمیت دیگر مرکزی رہنمائوں نے کہا کہ سانحہ مستونگ کھلی دہشت گردی ہے جبکہ مستونگ کی سرزمین پر اس سے قبل عید المیلاد النبی کے جلوس سمیت مدارس کے طلبا پر بھی دہشت گردانہ حملے کئے جاچکے ہیں جس میں درجنوں بے گناہ معصوم بچے نہتے شہری اور عالم دین بھی لقمہ اجل بنے اور ان واقعات میں ملوث عناصر کو بھی قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جا سکا جس کے بعد گزشتہ روز مستونگ میں ایک اور المناک سانحہ رونما ہوا جس میں سکول کے بچوں پولیس اہلکار عام شہریوں سمیت متعدد شہریوں کو ابدی نیند سلایا گیا اور درجنوں لوگ زخمی ہوئے آخر میں نیشنل پارٹی کے قائدیں چیف آف محمد شہی سردار محمد زمان محمد شہی کی رہائش گاہ پر جا کر ان سے ملاقات کی اور انکی مزاج پرسی کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کیلئے دعا کی اس موقع پر چیف آف محمدشہی کی رہائش گاہ پر انکے خاندان کے افراد جن میں سردار عظیم جان محمد شہی، سردار زادہ میر سمندر خان محمد شہی، میر طاہر خان محمد شہی، میر ظفر خان محمد شہی بھی موجود تھے، چیف آف محمد شہی سردار محمد زمان خان محمد شہی سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے قائد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سانحہ مستونگ نے اہل بلوچستان کو اشک بار کیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے بلوچستان کے قبائلی اور سیاسی و سماجی شخصیات کو بلوچستان میں امن بحال کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ بلوچستان کی عوام کو پرامن بلوچستان میسر ہو سکے نیشنل پارٹی بلوچستان میں امن کی بحالی اور عوام کے حقوق کی جدو جہد کر نے کیلئے ہمشیہ صف اول میں کھڑی ہوگی اور ہم عوام میں سے ہیں اور ہم عوام کے درد کو محسوس کرتے ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ دہشت گردی سے ثابت ہوا کہ مسلط کردہ حکومتیں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں اور اس کے علاوہ سیکورٹی ادارے بھی امن کی بحالی میں اپنا کرداد ادا کرنے میں ناکام ہیں جبکہ سیکورٹی کے نام پر بلوچستان کی عوام کے پیسوں پر اربوں روپے خرچ کئے جس سے عوام کو امن کی بجائے دہشت گردی کی کاروائیاں ملتی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے