136 میل اور 37 فیمیل اساتذہ غیر حاضر پائے گئے ہیں،انکے خلاف محکمانہ کاروائیاں کی جائیں گی، محمد انورکاکڑ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) کوئٹہ محمد انور کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی ای او میل کوئٹہ، ڈی ای او فیمیل، کوئٹہ، آر ٹی سی ایم اور یونیسیف کے آفیسران نے شرکت کی اسکے علاوہ ڈی ای او میل کچلاک،ڈی او فیمیل کچلاک، ڈی ای او زرغون ٹاون، ڈی ای او چلتن ٹاون میل اور فیمیل نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان کی ہدایات کے مطابق کوئٹہ کے تمام اسکولوں کا جن میں فنکشنل اور نان فنکشنل شامل ہیں کا مکمل ڈیٹا،اسکولوں میں غیر حاضر اسٹاف اور مسلسل غیر حاضر اسٹاف کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ آر ٹی سی ایم نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہینے آر ٹی سی ایم نے 238 اسکولوں کا دورہ کیا جس میں مڈل اور پرائمری اسکول شامل تھے ان میں 136 میل اور 37 فیمیل اساتذہ کو غیر حاضر پایا گیا جسکی رپورٹ محکمہ ایجوکیشن کے آفیسران کو ارسال کی تھی اسی طرح 25 مسلسل غیر حاضر اساتذہ جوکہ ایک سال یا دو سال سے مسلسل غیر حاضر ہیں انکے خلاف کمیٹی بنائی گئی جوکہ جانچ پڑتال کرکے ان 25 اساتذہ کو نوکری سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کرے گی اس دوران کوئٹہ میں موجود 678 اسکولوں کی تفصیلات پیش کی گئی جس میں 149 نان فنکشنل اسکول ہیں جن کے نام، تفصیلی رپورٹ اور نان فنکشنل کی وجوہات کمیٹی کو پیش کردی گئی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جس اسکول میں آر ٹی سی ایم کی ٹیم دورہ کریگی وہاں کوئی بھی ڈیوٹی استاد غیر حاضر رہیگا اسکی تنخواہ کاٹ لی جائیگی اجلاس میں یونیسیف کے نمائندے نے کوئٹہ کے 12 اسکولوں میں جاری ترقیاتی کاموں کی تفصیل پیش کی اجلاس کے آخر میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمد انور کاکڑ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب پورے بلوچستان بالخصوص کوئٹہ میں تعلیمی ایمرجنسی عائد کردی گئی ہے روزانہ کی بنیاد پر غیر حاضر اساتذہ رپورٹ کیے جائیگے اور جو بھی مسلسل غیر حاضر رہیں گے اور وہ اساتذہ جو کہیں اور بیٹھ کر تنخوائیں لے رہے ہیں یا وہ اساتذہ جنہوں نے عیوضی اساتذہ کو اپنے جگہ رکھا ہوا ہو انکے خلاف محکمانہ کاروائیاں کی جائیں گی اور کسی کو بھی خاطر میں نہیں لایا جائیگا کوئٹہ کے تمام اسکولوں اور اساتذہ کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر چیف سکریٹری کو جمع کرائی جائیں گی۔