بلوچستان میں نوجوانوں کا پارلیمانی سیاست و جمہوریت سے اعتماد اٹھ چکا ہے،ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کا ساتواں مرکزی قومی کنونشن ہفتہ کو مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے صدارت میں منعقد ہوا پہلے روز کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ عالمی سطح پر دنیا کے اندر ایک اقتصادی رسہ کشی جاری ہے دنیا یونی پولر سے مونو پولر اور اب ملٹی پولر میں تبدیل ہوگیا ہے اس اقتصادی دوڑ میں چین ہندوستان اور برازیل سر اٹھارہے ہیں امریکہ اپنیجنگی سازوسامان کے فروخت کے لیئے دنیا پر جنگ مسلط کررکھا ہے اور اس کا بغل بچہ اسرائیل فلسطین بالخصوص غزہ پر ہزاروں ٹن بارود استعمال کرکے ہزاروں اور لاکھوں انسانوں کو ہلاک زخمی اور معذور کررہا ہے، یہ جنگ وسعت اختیار کرکے جب ایران کو اپنے لپیٹ میں لے گا تو سب اے ذیادہ ہم متاثر ہونگے، سعودی عرب جیسے ممالک انتہائی پسندی سے نکل کر لبرل ازم اور ٹورازم کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب افغانستان میں عوام بالخصوص خواتین کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، اسی طرح یہ ایک المیہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت براہے نام ہے تمام اداروں کو اسٹیبلشمنٹ نے قبضہ کررکھا ہے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہے ہیں لوگ لاپتہ ہورہے ہیں سیاسی کارکن جیلوں میں ہیں مارشل لا سے بدترین حالات ہیں ملک خارجی طورپر مکمل طورپر تنہا ہوگیا ہے ہمسایہ ممالک سے تعلقات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں اس لیئے ملک پروکسی جنگوں کے لپیٹ میں ہے طاقت کا سرچشمہ عوام کو تسلیم کرنے کے بجائے طاقت کا سرچشمہ اسٹیبلشمنٹ کو بنایا گیا ہے، بڑی سیاسی جماعتیں تحفظ جمہوریت کے پی ڈی ایم اور میثاق جمہوریت کے نعرہ سے منکر ہوگئے ہیں بلوچستان جیسے اہم قومی وحدت کو کالونی تصور کرکے 2018اور 2023 کے الیکشن کو آکشن میں تبدیل کرکے انتخابی نتائج تبدیل کیا گیا اس سے انسرجنسی کو مزید تقویت حاصل ہوئی نوجوان پارلیمانی سیاست اور جمہوریت سے مایوس ہوگئے، قوم پرست قوتوں کو دیوار سے لگانے کے لیئے جو ہتھکنڈے استعمال کیا گیا اس کو آج تک عوام نے قبول نہیں کیا جس کے نتیجے میں بلوچستان اسمبلی بے توقیر ہوگیا اور ایسے کمزور حکومت تشکیل پائی کہ نائب تحصیلدار سے بیوروکریسی تک کا تقرر و تبادلہ حکومت و اسٹیبلشمنٹ کررہا ہے لیکن دوسری جانب بلوچستان کے عوام نے بھی اپنے بنیادی قومی و تاریخی حقوق سے دستبردار نہ ہونے کا تہیہ کررکھا ہے جس کی بدولت نیشنلزم کو فروغ حاصل ہورہا ہے، نیشنل پارٹی ملک بھر کے قوم دوست انسان دوست اور ترقی پسند سیاسی کارکنوں کو یلجا کرکے سیاسی کارکنوں کا مضبوط قلعہ بن چکا ہے اجلاس میں پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینئٹر جان محمد بلیدی نے مرکزی سیکریٹری رپورٹ پیش کی جبکہ بلوچستان کے جنرل سیکریٹری خیربخش بلوچ سندھ کے جنرل سیکریٹری مجید بلوچ پنجاب کے صدر ملک ایوب خیبرپختونخواہ کے جنرل سیکریٹری حمید اللہ نے اپنے اپنے وحدتوں کے رپورٹس پیش کیئے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم بلوچ،مرکزی سوشل میڈیا سیکریٹری ولید بزنجو مرکزی خواتین سیکریٹری یاسمین لہڑی مرکزی لیبر سیکریٹری مرزا مقصود اوور سیز سیکریٹری حفیظ بلوچ صوبائی ماہیگیر سیکریٹری آدم قادر بخش، پارٹی آرگن جہد کے آرگنازئزر ایوب قریشی مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی فدا حسین دشتی مرکزی سیکریٹری قانون راحب خان بلیدی ایڈوکیٹ بی ایس اور پجار کے مرکزی سیکریٹری جنرل ابرار برکت نے اپنے اپنے رپورٹس پیش کیے اور نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ پنجاب کے جنرل سیکریٹری طالب حسین سندھ کے صدر تاج مری اور خیبرپختونخواہ کے صدر سرفراز احمد نے خطاب کیااسٹیج سیکریٹری کے فرائض خیربخش بلوچ اور علی احمد بلوچ نے سرانجام دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے