سردار ادریس بڑیچ پر ہمیں یقین ہے وہ اپنے قبیلے کی سرداری احسن طریقے سے نبھائیں گے،نواب محمدایاز خان جوگیزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اور پشتون قومی جرگے کے کنوینئر نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا ہے کہ پشتون قوم انتہائی مشکل حالات کا سامنا کررہی ہے، ایسے خطرناک حالات میں کسی قوم،قبیلے کی سربراہی کرنا بڑی مشکل ترین ذمہ داری ہے، جسے احسن طریقے سے سنبھالنے کے لیے صبر تحمل بُردباری مستقل مزاجی اور بہت بڑا حوصلہ درکار ہوتا ہے۔ بڑیچ قوم کے سردار رضا محمد خان بڑیچ نے اپنی زندگی میں اپنے وطن اپنے قوم اور اپنے قبیلے کے لیے مثبت کردار ادا کیا۔ آج ہم ان کے فرزند ارجمند سردار ادریس خان بڑیچ کو بھی اُنہی کی طرح صلاحیتوں اور اُن کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطاء کرنے کے لیے دعا گو ہیں۔ ملکی عدالتی نظام پر سے دن بدن عوام کا اعتماد اُٹھتا جارہا ہے بالخصوص موجودہ صورتحال جس میں عدالتوں کو طاقتور قوتیں مداخلت کے ذریعے مزید کمزور کررہی ہیں ایسی صورتحال میں پشتونوں کو اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل کے حل کے لیے جرگہ سسٹم کی جانب جانا ہوگا اور اپنے فیصلے اپنے خوانین،سرداروں، ملکان اور سر کردہ رہنماؤں کے ذریعے حل کرنے چاہیں کیونکہ پشتون اپنا عدالتی نظام جرگہ ہزاروں سالوں پراناہے جس کی آج بھی زندہ مثالیں موجود ہیں۔ ہر غریب، بے کس ولاچار کو جرگہ سسٹم نے ہر زور آور طاقتور کے مقابلے میں انصاف ان کی دہلیز تک پہنچائی ہے جبکہ ملکی عدالتی نظام میں پیسہ اور طاقت کے بل بوتے پر فیصلے صادر کیئے جاتے ہیں۔ سردار ادریس بڑیچ نوجوان ہیں ہمیں یقین ہے وہ اپنے قبیلے کی سرداری احسن طریقے سے نبھائینگے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر اور بڑیچ قبیلے کے سربراہ سرداررضا محمد بڑیچ کی وفات اور خلاء کے بعد ان کے جانشین سردار ادریس بڑیچ کو بٹھانے اور ان کے سرپر سرداری کا دستار پہنانے کے موقع پرمنعقدہ جرگے /تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے مرکزی جنرل سیکرٹری پشتونخوامیپ عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار امجد خان ترین، سردار ادریس خان بڑیچ نے خطاب کیا۔ جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ولی بریالی نے سرانجام دیا۔ اس جرگہ/تقریب میں پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرؤف لالا، مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، مرکزی سیکرٹری علاؤالدین کولکوال، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، صوبائی ایگزیکٹیوز، ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، ضلعی ایگزیکٹیوز، ضلع کمیٹی کے اراکین، تحصیل ایگزیکٹیوز، تحصیل کمیٹی کے اراکین سمیت بڑیچ قبیلے کے زعماء،علمائے کرام، قبائلی عمائدین، سیاسی، سماجی رہنماؤں، کارکنوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دستار پہننے والے ہزاروں ہیں جبکہ دستار کے لائق کم ہیں۔ یہ ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ رکھتی ہے وقت زمانے اور ارتقائی عمل کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیاں بھی واقع ہوئی ہیں جبکہ آج جدید دور میں یہ ڈیموکریسی کے لباس میں بدل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سرکاری عدالتی نظام کمزوری اور پستی کی جانب جارہی ہو وہاں ہمارے لوگوں نے اتفاق کا مظاہرہ کرکے اپنا جرگہ سسٹم بحال وفعال بنانا ہوگا۔ آج ہمارے عدالتوں کی یہ حالت ہے کہ لوگوں کے ہاتھوں میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہوتا ہے اور ہمارے دفاتر کے چکر لگاتے ہیں کہ یہ دکان، مکان،پراپرٹی سپریم کورٹ نے ہماری قرار دی ہے جبکہ مخالف فریق خالی نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک تباہی کے کنویں کے قریب ہے۔ جمہوری نظام کو نہیں چلنے دیا گیا، پہلے سلیکشن ہوا کرتی تھی جبکہ گزشتہ انتخابات میں آکشن ہوا جس نے جتنی زیادہ بولی دی یار لوگوں نے 47نمبر فارم اُسی کے نام کے بھر دیئے۔ عوامی رائے کا بدترین مذاق اڑایا گیا اور جن قوتوں نے اسمبلی کو تاجروں، کاروباریوں اور خرید وفروخت کرنے والوں کے حوالے کردیا عوام ضروری اس کا محاسبہ کسی نہ کسی صورت کریگی۔ انہوں کے کہا کہ آج حالت یہ ہے کہ سینٹر کو اغواء کیا جاتا ہے ان کی بیوی کو الگ بیٹی کو الگ جبکہ بیٹے کو الگ اغواء کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو اپنی حالت آپ بدلنے کے لیے سنجیدہ نہ ہو۔ شیرانی میں ایک گھر میں 30سے زائد مسلح لوگ داخل ہوتے ہیں روٹی مانگتے ہیں اور پھر اگلے روز ایف سی کی وردی میں لوگ داخل ہوتے ہیں کہ کیوں ان لوگوں کو کھانا دیتے ہو۔ پشتونخوا وطن پر دہشتگردی مسلط کی جارہی ہے عوام سب کچھ جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج قبیلوں کے درمیان نفرتیں پیداکی جارہی ہیں، نجی ملیشیاؤں کو اپنے پراکسیز کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ایک بہت بڑی مصیبت سے ہمارا سامنا ہے جو طوفان کے بادل پشتونخوا وطن پر منڈلارہے ہیں اس میں کوئی بھی نہیں بچ سکتا۔ اس لیے ہمیں مل بیٹھ کر اتحاد واتفاق و یگانگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پشتونخوا وطن میں اللہ تعالیٰ نے بیش بہاخزانے اور نعمتیں پیدا کی ہیں جبکہ ہمارے بچے دو وقت کی روٹی کے لیے مزدوری اور مسافری کی زندگی گزاررہے ہیں۔عبدالرحیم زیاتوال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پگڑی صرف ایک نام نہیں یہ پشتون روایات کی امین ہے اور یہ ہمارا تاریخی، ثقافتی دستار بہت بڑی خدمتوں کے بدولت دیا جاتا تھا۔ آج سردار ادریس خان بڑیچ کو یہ بڑیچ قبیلے کی سردار کی حیثیت سے یہ پگڑی پہنایا گیا ہمیں امید ہے کہ وہ نہ صرف اپنے قبیلے بلکہ پشتون قوم اور پشتونخوا وطن کے عوام کو جن مشکلات کا سامنا ہے اور ان پر جوحالات مسلط کیئے جارہے ہیں اس کی روک تھام کے لیے نواب محمد ایاز خان جوگیزئی اور ہم سب نے ملک کر اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنا ہوگااور سردار ادریس خان بڑیچ نے اپنے قبیلے اور پشتون قوم کو کسی بھی میدان میں اپنی شفقت، صلاحیت سے محروم اورکسی صورت بھی مایوس نہیں کرنا ہوگا۔ آج پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن سردار رضا محمد بڑیچ ہمارے درمیان موجود نہیں ان کی قومی، سیاسی، جمہوری اور اپنے قبیلے اور پشتون قوم کے لیے جو خدمات انہوں نے سرانجام دیا اس پر پارٹی سردار رضا محمد بڑیچ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ سردار امجد خان ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردار ادریس بڑیچ صرف ایک قبیلے کے سردار نہیں بلکہ وہ اس وطن میں تمام انسانیت کیلئے اپنی سرداری کو بروئے کار لانا ہوگا،ایسے مواقع آئیں گے کہ انصاف کا ترازو ا ن کے ہاتھ میں ہوگا لیکن اس ترازور کو ایسے استعمال نہیں کرناہوگا جیسا کہ بعض جگوں پر ترازوں پکڑے شے پر کالی پٹی باندھ دی جاتی ہے۔ یہ سرداری انتہائی بڑی ذمہ داری ہے آج نواب محمد ایاز خان جوگیزئی صاحب اور دیگر قبائلی زعماء نے جو سرداری کی پگڑی پہنائی ہے اپنے قبیلے، قوم اور اس وطن کے لیئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا مختلف حالات سے دوچار ہونا ہوگا لیکن اپنی ذمہ داریوں کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سرانجام دینا ہوگا۔ سردار ادریس ایک نوجوان ہے ہم سب کو ان کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا اور مجھے امید ہے کہ اس پشتون بلوچ صوبے کے نواب، سردار، ملک، خان اپنے تجربوں کی روشنی میں سردار ادریس بڑیچ کی رہنمائی کرینگے اور وہ اپنی قبیلے، قوم اور پشتونخوا وطن کے تمام عوام، تمام انسانیت کی خدمت میں شب وروز ایک کرینگے۔ سردار ادریس خان بڑیچ نے اپنے خطاب میں پشتون قومی جرگے کے کنوینئر نواب محمد ایاز خان جوگیزئی اورجرگے /تقریب میں شریک تمام قبائلی عمائدین، سیاسی،سماجی رہنماؤں، کارکنوں اور شرکا ء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بڑیچ قبیلے کی سرداری کی جو ذمہ داریاں مجھے سونپی گئی ہیں میری حتی الوسع کوشش ہوگی کہ میں اپنے باپ، دادا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے قبیلے اور قوم کے مسائل کو حل کرنے، رنجشوں کے خاتمے، اتحاد واتفاق کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر دن رات ان کی خدمت کے لیے وقف کرونگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے