اسلامی جمہوریہ پاکستان میں قانونی بل پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہاہے،آغا حسن بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں قانونی بل پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہاہے اسلام آباد والے سمجھتے ہیں کہ بلوچوں کو صفہ ہستی سے مٹادینگے ہم نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی بلند کرتے رہیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سینٹر قاسم رونجھو اور سینٹر نسیمہ احسان کے بیٹوں کو منظر عام پر لایا جائے۔ یہ بات بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء آغا حسن بلوچ، رکن بلو چستان اسمبلی جہانزیب مینگل، مو سیٰ بلوچ، غلام نبی مری، احمد نواز بلوچ کے ہمراہ جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز اسلام آباد میں لاجز پر چھاپے سے پارٹی کے قائد سردار اختر مینگل کے خدشات درست ثابت ہوئے بی این پی سے تعلق رکھنے والے سینٹر قاسم رونجھو کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں ہراساں کیا جارہاہے قاسم رونجھو کا گزشتہ روز سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے بی این پی کی سینٹر نسیمہ احسان کا بیٹا بھی لاپتہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بی این پی کے سربراہ سرداراختر مینگل کے لاجز پر چھاپہ مارا گیا بی این پی کو دو دہائیوں سے تنگ کیا جارہاہے سردار اختر مینگل نے ہراساں کرنے پر قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا جمہوری ممالک میں قانون پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ نہیں کیا جاتا ہے لیکن ہمارے ملک میں قانونی بل پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہاہے اسلام آباد والے آج تک بلوچستان کو سمجھ نہیں سکے اسلام آباد والے سمجھتے ہیں کہ بلوچوں کو صفہ ہستی سے مٹادینگے لیکن ہم نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سینٹر قاسم رونجھو اور سینٹر نسیمہ احسان کے بیٹوں کو بازیاب کرایا جائے طاقت سے قوموں کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے لاپتہ افراد کی ماوں بہنوں کی عزت اور اپنے حقوق کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم روز اول سے جمہوری طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں طاقت کا استعمال بند کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے