معاشی ترقی کے حوالے سے فریم ورک طے کرنے کیلئے نئے شعبوں کا قیام ضروری ہے،اسحاق ڈار

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے حوالے سے فریم ورک طے کرنے کے لیے نئے شعبوں کا قیام ضروری ہے، پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ کے طور پر گزشتہ ایک سال میں پائیدار علاقائی ترقی کے لیے فعال کردار ادا کیا۔

اسلام آباد میں سیکریٹری جنرل ایس سی او کے ہمراہ مشرکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ ایس سی او اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، 23ویں ایس سی او سربراہی اجلاس کا انعقاد پاکستان کے لیے بڑا اعزاز ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام برادرانہ ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس اجلاس میں شرکت کی، ہم ان ممالک کے اجلاس میں مثبت کردار ادا کرنے کو سراہتے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان نے ایس سی او کی صدارت کرتے ہوئے علاقائی تعاون کو فروغ دینے، ماحولیاتی تحفظ، غربت کے خاتمے، نوجوانوں کو بااختیار بنانے جیسے اقدامات کیے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے تمام رکن ممالک کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے علاقائی ترقی میں پائیدار کردار ادا کرنے کے لیے فعال کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں ایس ای او کے متعلقہ فورمز نے تعاون کے نئے شعبوں پر کام کرنے کے لیے اتفاق کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان شعبوں میں معاشی ترقی کے لیے اور معیشت کے فروغ کے لیے فریم ورک طے کرنے کے حوالے سے نئے شعبوں کا قیام عمل میں لانا ہے، تمام سربراہان مملکت نے اجلاس میں ’شنگھائی اسپرٹ‘ کا ازسر نو اعادہ کیا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے پر سربراہان نے دستخط کیے ہیں جس میں سربراہان نے گرین ڈیولپمنٹ، ڈیجیٹل اکانومی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں رکن ممالک کے استعداد کار بڑھانے پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او اجلاس میں آج ہونے والے فیصلوں میں 2025 کے اجلاس کے لیے بجٹ اور دو مستقل باڈیز ایس سی او سیکریٹریٹ اور انسداد دہشت گردی کے علاقائی ڈھانچے کے لیے انسانی وسائل فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ایس سی او ممالک کے درمیان باہمی عزت و احترام سے بہتر اور پائیدار مستقبل کے لیے ساتھ چلنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر سیکریٹری جنرل ایس سی او جانگ منگ نے اجلاس کی شاندار کامیابی پر پاکستان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایس سی او کا متحرک اور اہم رکن ہے۔جانگ منگ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ترجیحی موضوعات پر کارآمد گفتگو ہوئی ہے، ایس سی او اجلاس میں معیشت کے نئے ڈائیلاگ کے تصور کو اپنایا گیا ہے۔

سیکریٹری جنرل ایس سی او نے کہا کہ تجارت کے لیے مقامی کرنسی اور پروجیکٹ فنانسنگ پر غور کیا گیا ہے، اجلاس میں ایس سی او کو جدید بنانے پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آستانہ سمٹ میں لیےگئے فیصلوں پر بھی موجودہ اجلاس میں غور کیا گیا ہے، پاکستان نے ایس سی او کے کامیاب انعقاد کے لیے شاندار اقدامات کیے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے