چینی وزیراعظم کا پی ایم ہاؤس آمد پر پُرتپاک استقبال، مسلح افواج کی سلامی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) چینی وزیر اعظم لی چیانگ آج چار روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، 11 سال میں کسی بھی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے، نورخان ایئربیس سے وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، مسلح افواج نے سلامی پیش کی۔
چینی وزیراعظم لی چیانگ وفد کے ہمراہ ایئرچائنا کے طیارے میں نورخان ایئربیس پر پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا بھرپور استقبال کیا، گل دستے پیش کیے گئے، توپوں کی سلامی دی گئی۔بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں، مسلح افواج کے دستوں نے مہمان کو گارڈ آف آنر دیا سلامی پیش کی۔ شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔
وزیراعظم عوامی جمہوریہ چین لی چیانگ کا پاکستان پہنچنے پر بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 وی میٹنگ میں شرکت کرنے پر خوشی ہے، اس دورے کے ذریعے میں دونوں ممالک میں وسیع، گہرے تبادلوں کا منتظر ہوں، پاکستان بھی اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لیے پرعزم ہے، پاکستان، چین کا ہر موسم میں ساتھ دینے والا آہنی دوست ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چیانگ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے جن کے ہمراہ تجارت، خارجہ، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزرا بھی ہوں گے۔ وفد میں چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔
لی چیانگ اور شہباز شریف کے درمیان وفود کی سطح پر سی پیک، معاشی تعاون اور دوطرفہ تجارت پر بات ہوگی۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ دونوں وزرائے اعظم چین اور پاکستان تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے، جس میں سی پیک 2 کے ساتھ ساتھ دیگر بڑے منصوبے بھی شامل ہیں۔ تقریب میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح بھی شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دس سے پندرہ معاہدوں اور باہمی یاداشت پر دستخط کا امکان ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔چین کے وزیراعظم صدر مملکت آصف علی زرداری، پارلیمانی لیڈروں اور سینئر عسکری قیادت سے بھی ملیں گے۔ لی چیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
حکام کے مطابق دورے کا ایجنڈا وسیع ہے جس میں تعاون کو وسعت دینے اور سی پیک کے اگلے مرحلے کو شروع کرنے پر توجہ دی جائے گی، پاور سیکٹر کے قرضوں کا دوبارہ جائزہ بھی پاکستانی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی ایجنڈے میں سرفہرست رہے گی، کراچی میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے پیش نظر چین مشترکہ سیکیورٹی کمپنی کی تجویز دے سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی وزیر اعظم کا یہ دورہ اس وقت خطرے میں پڑتا دکھائی دیا جب 6 اکتوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے باہر دہشت گردوں نے چینی قافلے پر حملہ کیا جس میں دو چینی انجینئرز ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تاہم حملے کے باوجود چین نے اپنے وزیر اعظم کو اسلام آباد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اقدام ان قوتوں کیلیے پیغام ہے جو سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔