طالبات اور بچیوں کے خلاف زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے،ڈاکٹر حمیرا طارق
لاہور (ڈیلی گرین گوادر)حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق ،صدروسطی پنجاب نازیہ توحید،صدرلاہورعظمی عمران نے پنجاب کالج لاہور میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے درس و تدریس کی آماجگاہیں ہیں – طالبات کے اداروں میں تعینات اساتذہ اور سکیورٹی پر مامور عملہ صنف نازک کے محافظ ہیں – ان ہی کے ہاتھوں ہراسمنٹ کے واقعات ہمارے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ لاہور میں طالبات کی بڑی تعداد جو ساتھی طالبہ کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف احتجاج کررہی تھیں انتظامیہ کی جانب سے معاملے کے حل اور تسلی و تشفی کی بجائے ان پر پنجاب پولیس کی جانب سے تشدد کیا گیا ہے۔اب صورتحال یہ ہے کہ طالبات نے کالج انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس کے خلاف بھی احتجاج شروع کردیا ہے۔
طالبات کا سڑکوں پر کئ گھنٹوں سراپا احتجاج ہونا معاملے کی نزاکت کی طرف توجہ دلواتا ہے جو کہ کالج انتظامیہ کی انصاف کی فراہمی میں ناکامی اور پولیس کی پر تشدد کاروائی کی طرف واضح اشارہ ہے ۔انہوں نے حکومت اور کالج انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے تقاضے پورے کیے جائیں اور مظاہرین طالبات کو تسلی و اطمینان دلوا کر پرامن طریقے سے گھروں کو بجھوایا جائے۔
انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ صوبے میں خاتون وزیر اعلی کی موجودگی میں طالبات اور خواتین کے خلاف ہراسمنٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے- پنجاب حکومت قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے اور ذمہ دار عناصر کو فوری سزائیں دے کر صوبے کے ماحول کو طالبات کے لیے محفوظ اور پرامن بنائیں ۔