دکی میں بے گناہ مزدوروں کا قتل عام وحشیانہ فعل ہے،سردار عبدالرحمن کھیتران

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران نے کہا ہے کہ لورالائی ڈویژن میں ڈیڑھ ماہ کے دوران دہشت گردی کے 2بڑے واقعات میں 50کے قریب بے گناہ افرادہلاک ہوئے لیکن کمشنر لورالائی ڈویژن اور ڈی آئی جی پولیس نے امن وامان کے حوالے سے علاقے سے تعلق رکھنے والے 3ایم پی ایز اور ایک ایم این اے کو اعتماد میں لینے کی زحمت تک گوارا نہیں کی،دکی میں بے گناہ 20مزدوروں کی فائرنگ سے ہلاکت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ دکی میں بے گناہ مزدوروں کا قتل عام وحشیانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائیک م ہے اس طرح کے بزدلانہ حملے پاکستان کو دہشت گردی سے لڑنے کے عزم نہیں روک سکتے یہ ہولناکْ اور قابل نفرت واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے المیے کا سامنا ہے جس پر ہم بے حسی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے اور اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے اہل خانہ کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سردارعبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ لورالائی ڈویژن میں گزشتہ 45روز کے دوران دہشت گردی کے 2بڑے واقعات رونما ہوئے جس میں 50کے قریب بے گناہ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے لیکن کمشنرلورالائی ڈویژن اور ڈی آئی جی پولیس کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کمشنرلورالائی ڈویژن اور ڈی آئی جی نے امن وامان کے حوالے سے حلقے سے تعلق رکھنے والے تین ارکان اسمبلی سردار مسعود لونی، حاجی محمد خان طوراتمانخیل، مجھے (سردارعبدالرحمن کھیتران) اورایم این اے سردار یعقوب خان ناصر کو اعتماد میں لینے کی زحمت تک گوارا نہیں کی جوقابل مذمت ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت ہرگزبرداشت نہیں کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے