معاشی استحکام کیلئے کیے گئے اقدامات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، وزیر خزانہ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدمات سے مہنگائی میں بھی کمی آگئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے اور اس میں مزیدکمی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے 2025 تک 5 یا 6 فیصد مہنگائی کی شرح میں کمی کا تخمینہ لگایا تھا لیکن اب مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد پر آگئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید کم ہوگی، جب اسٹیٹ بینک اور مانیٹری پالیسی کے کمیٹی کے اجلاس ہوں گے تو پالیسی ریٹ بتدریج نیچے آئے گا۔محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے دو تین ہفتوں میں حکومت نے درآمدات میں کمی کی ہے تاکہ ریٹس میں کمی ہوسکے، اس سے شرح سود میں کمی آئی ہے اور مزید کمی آتی جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ جب بھی ہمیں احتجاج کیلئے شہروں اور دکانوں کو بند کرنا پڑتا ہے تو اس کے سنگین نتائج مرتب ہوتے ہیں،
اس میں انسانی جانوں کے نقصان پر دکھ ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان مظاہروں سے ملک کی معیشت بھی متاثر ہوتی ہے، ہمارے اکانومک ونگ کے مطابق یہ مظاہرے ہماری معیشت کا ناقابل یقین حد تک نقصان کردیتے ہیں، ہم بڑی محنت کرکے ملک میں معاشی استحکام لے کر آئے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ احتجاج کرنے والے کہتے ہیں کہ وہ یہ کام عوام اور ملک کیلئے کررہے ہیں، لیکن ان لوگوں کو یہ سوچنا پڑے گا کہ اس سے ہماری معیشت کا کیا نقصان ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک دن کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو ہونے والے نقصان کا مکمل تخمینہ لگایا ہے، اسلام آباد میں گزشتہ تین سے چار روز میں 8 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اس قسم کی ہڑتال سے 8 ہزار فیملیز متاثر ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہماری معاشی ایڈوائزری نے احتجاج کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے جو یومیہ 190 بلین روپے ہے، یہ تخمینہ پاکستان کی کل جی ڈی پی کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔محمد اورنگزیب نے کراچی میں دھماکے میں چینی انجینئرز کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چین کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے آئی پی پیز کے وہ انجینئرز تھے جن کے ساتھ وہ اور وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری عوام کو ریلیف دینے کے لیے قرض پر نظر ثانی اور ٹیرف میں کمی پر بات چیت کررہے تھے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے چینی آئی پی پیز نے ہمارے ساتھ مستقبل میں تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام پاکستانیوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کسی ایسے اقدام میں شامل نہ ہوں جس سے معیشت کو نقصان پہنچے۔