اسرائیل غزہ کی جنگ کو فلسطین کے بعد لبنان،مصر،ایران اور یمن تک پھیلا چکا ہے،ثمینہ سعید

لاہور (ڈیلی گرین گوادر)اسرائیل غزہ کی جنگ کو فلسطین کے بعد لبنان ، مصر ، ایران اور یمن تک پھیلا چکا ہے امت مسلمہ کے حکمران آنکھیں بند کیے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔اہل غزہ کی استقامت اور جرآت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مسلمان حکمرانوں کی بے حسی امت مسلمہ کی وحدت پر سوالیہ نشان ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ثمینہ سعید نے جے آئ یوتھ ویمن لاہور کے زیر اہتمام یکجہتی فلسطین ریلی کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کیا۔

انہوں نے کہا ک اہل غزہ سے بھرپور یکحہتی کے لیے رواں ہفتے ملک بھر میں غزہ ملین مارچ رکھے گئے۔کل 7 اکتوبر کو ، اہل غزہ کی تحریک مزاحمت کو ایک سال مکمل ہونے پر وفاقی دارالحکومت کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں بھی اظہاریکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔ تمام پاکستانی مرد و خواتین اور بچے گھروں سے نکل فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں ۔

ناظمہ صوبہ پنجاب نازیہ توحید نے کہا کہ اہل لاہور خصوصا نوجوانوں کے دل اہل غزہ کے غم میں نڈھال ہیں موجودہ حالات میں غزہ میں مسلمانوں کی حالت زار سے بڑھ کر کوئ مسلہ اہم نہیں- صہیونیوں کی بدترین دہشت گردی کو ایک سال ہو جکا ہے،۔غزہ میں 45 ہزار فلسطینی مسلمانوں کی شہادت نے قربانیوں کی ایک نئ تاریخ رقم کر دی ۔

ناظمہ حلقہ لاہور عظمی عمران نے کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ اہل فلسطین کی حمایت کی اور بڑے بڑے اجتماعات اور انفرادی اظہار رائے میں اہل فلسطین کی جرات کو سلام پیش کیا اور آج بھی پاکستانی عوام کے دل اہل فلسطین کے لیے مضطرب ہیں ۔

امیرلاہور ضیاءالدین انصاری نے کہاکہ ارض مقدس فلسطین کا دفاع صرف فلسطینیوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ پوری امت پر فرض ہے۔ یہ آج ماہیں بہنیں بیٹیاں روڈ پر اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی اور عالمی مردہ ضمیروں کو جگانے کی کوشش کےلیے نکلی ہیں فوری طورپر جنگ بندی کی جاۓقائد اعظم نے اسرائیل کوناجائز ریاست قرار دیاتھا۔

شرکاء مظاہرین نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ غزہ قید خانے میں تبدیل ہو چکا ہے،نہتے لوگوں کا قتل عام جاری ہے،انسانی حقوق پر واویلا کرنے والی تنظیمیں 45000ہزار ہلاکتوں پر دم سادھے بیٹھی ہیں ۔

ریلی میں فلسطینی بھائیوں ، خواتین کی حمائت اور اظہار یکجہتی کے لیےنوجوان ،طالبات اور بچوان کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے فلسطین کی حمائت میں بینرز ، پلے کارڈ اور پرچم بلند کر رکھے تھے فضامیں فلسطین سے اظہاریکجہتی کےلیے غبار چھوڑے گئے اور سائن بھی کیے گئے 20 میٹر لمبافلسطنی پرچم یوتھ نے تھاماہواتھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے